کیونکہ ہم غدار نہیں ہیں
Article by Raja Azhar Hayyat Attari
دن رات گزر رہے ہیں اور وقت بدل رہاہے۔ پرانے چہرے چھپ رہے ہیں اور نئے چہرے دنیا کے سامنے آ رہے ہیں۔ وقت اپنی رفتار سے بہت تیز ہوچکا ہے۔ سالوں کا سفر دنوں اور گھنٹوں میں طے ہو رہاہے۔ انسان ترقی کرتے کرتے دنیا کی حدود سے پار پہنچ گیا ہے۔ سمندروں کی تہ تک رسائی حاصل کر لی ہے۔ترقی کے اس دور میں ہر کوئی اپنا اپنا حصہ شامل کرنے کیلئے دوڑ رہاہے۔ ہر کوئی اپنی توانائیاں صرف کر رہاہے، کوئی جیت رہاہے کوئی ہار رہاہے، کسی کو وقت ہرا دیتا ہے کوئی تقدیر کے ہاتھوں ہار جاتا ہے۔ الغرض دنیا میں ایک ان دیکھا مقابلہ، انجانی جنگ چھڑی ہوئی ہے اور یہ مقابلہ اور جنگ اس وقت صرف اپنی بقا کی جنگ ہے۔
کوئی ہتھیار بنائے جا رہاہے اور ساتھ میں دنیا کو پر امن رہنے کی ہدایات دے رہاہے۔ تو کوئی ہتھیاروں کی خریداری میں اربوں ڈالرز لگا کر پرامن رہنے کی ضمانت دے رہاہے، ہر کوئی خود کو پرامن ایٹمی طاقت بنانے کی کوشش کر رہاہے۔لیکن اس دنیا کے کونے کونے سے عوام کو دھوکہ دیا جا رہاہے، کوئی ہتھیار بنا کر دھوکہ دے رہاہے تو کوئی ہتھیار بیچ کر دھوکہ دے رہاہے لیکن امن کی ضمانت کوئی نہیں دے رہا۔ جہاں معدنیات اور ذخائر نظر آتے ہیں وہاں بھوکے بھیڑیوں کی طرح ٹوٹ پڑتے یہ جانے بغیر کہ وہاں کتنی عوام کٹ رہی ہے۔
امیروں کیلئے ہر کوئی نرم گوشہ رکھتا ہے لیکن غریب ہر طرف سے پیٹے جا رہےہیں۔ دنیا کے کسی بھی خطے میں انصاف برائے نام باقی رہ گیا ہے۔عدالتیں بانجھ ، جج ، منصف و قاضی سب ہی فروخت ہونے لگے ہیں۔ ہمیں سب کچھ نظر آ رہاہے لیکن ! ہم سب خاموش ہیں۔
اب یہ خاموشیاں توڑنی پڑیں گی ، اب ہمیں آواز بلند کرنا ہوگی حق ، سچ اور انصاف کی خاطر۔ جن قوموں نے انصاف اور حق کیلئے قربانیاں دیں آج بھی انکا نام تاریخ میں روشن ہے۔
لیکن جنہوں نے انصاف اور حق کے رستے کو ترک کیا آج بھی دنیا ان پر لعن طعن کر رہی ہے۔
ہماری کوششیں ، ہماری قربانیاں ہمارے آنے والی نسلوں کو ایک منصفانہ اور عادلانہ نظام مہیا کریں گی۔
ہمیں اپنا راستہ ایسوں کے ساتھ چننا ہوگا جو حق کی راہ میں ڈٹ جانے والے ہوں۔ جن کو اپنی جان ، مال اولاد کچھ بھی حق کے رستے پر چلنے سے نہ روک سکیں۔
آج کے اس پر فتن دور میں ایسا موقع ملنا اَللّٰهﷻ کی طرف سے ایک معجزہ ہے۔ ہمیں آج وہ موقع میسر آ چکا ہے، ہم نے ایک مردِ مجاہد کو عالمِ کفر کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے دیکھا۔ جس کی استقامت نے عالم کفر کے در و دیوار ہلا کر رکھ دیئے۔
جن کے بچوں نے منافقین کا مقابلہ کیا اور اپنا سب کچھ داؤ پر لگا کر بھی کبھی اپنے مشن اور مقصد سے پیچھے نہ ہٹے۔ آج ان کی صفوں میں شامل ہونے کا وقت ہے آج انکا ساتھ دینے کی ضرورت ہے۔
نہیں تو وقت گزر جائے گا اور پھر ہماری نسلیں ہمیشہ کیلئے کفار کی غلام بن کر رہیں گی۔
مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے کیونکہ ہم غدار نہیں ہیں۔
تحریر: راجہ اظہر حیات عطاری