تاجدارِ ختمِ نبوت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
Article By Hiba Sherazi
جن قوموں کی ترجیحات اپنے نبی کی شان سے بڑھ کر ہوں ناکامی اور پستی انکا مقدر ہوتی ہے۔ وہ قومیں پھر ایسے ہی مسائل کا شکار رہتی ہیں اور ان پر ایسے ہی حکمران مسلط کیے جاتے ہیں جو انکا خون چوستے ہیں، جو انکی زندگیاں اجیرن کر دیتے ہیں۔
اپنی اس چار دن کی زندگی کے لیے اپنی ہمیشہ کی زندگی خراب نہ کریں اور اپنی آخرت کا کچھ سامان اکٹھا کر لیں۔ آج آپ اپنے پیارے نبی ﷺ کے احکامات کو اپنے سر آنکھوں پر رکھیں گے تو باخدا آخرت میں کامیابی ملے گی۔
ہم پر فرض ہے اپنے نبی ﷺ کی شان پر مر مٹنا، اپنے نبی ﷺ کی ناموس کی خاطر اپنی جان قربان کرنا بلکہ اپنی نسلیں تک قربان کرنا۔ خدارا آج وقت ہے اپنے نبی ﷺ کی ناموس کے لیے بولنے کا، لڑنے کا۔
اگر ہم سب ایسے ہی چپ رہیں گے تو پھر ہم پر تاقیامت ایسے ہی حکمران مسلط کیے جاتے رہیں گے۔ ہم اچھا فیصلہ کریں گے تو پھر ہی ہمیں حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ جیسا حکمران ملے گا۔ اگر ہم اپنے اللّٰہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کو پیچھے رکھیں گے اور اس دنیا کے فضول مشغلوں کو پہلے رکھیں گے تو پھر روزِ محشر اپنے پیارے نبی ﷺ کی شفاعت کیسے نصیب ہوگی ہمیں؟
ہم کیسے اپنا سر فخر سے بلند کر کے قبر میں اپنے پیارے نبی ﷺ کا دیدار کریں گے؟
دنیا میں کم از کم کوئی تو ایسا عمل کر جائیں کہ آقا دو جہاں رحمت العالمین ﷺ جب ہماری قبر میں آئیں تو ہم فخر سے کہہ سکیں کہ ہم نے دنیاوی زندگی اپنے پیارے نبی ﷺ کے عشق میں گزاری۔ اپنے پیارے نبی ﷺ کی ناموس کی حفاظت میں گزاری۔ کچھ تو ایسا کر جائیں اس دنیا میں جس سے ہمارے قلب کو بھی تسلی ہو کہ شفاعت ہوگی اور ضرور ہوگی. ان شاء اللّٰہ
جو گزرے ان ﷺ کے عشق میں گزرے
تحریر: حبا شیرازی