ہالینڈ کی گستاخی

Article By Raja Azhar Hayat
|ہالینڈ کی گستاخی|
ہالینڈ کے گستاخ نے کس کے فتوے پر گستاخانہ خاکوں کی منسوخی کا اعلان کیا تھا؟
آج لوگ اس بات کو عمران خان کی اس تقریر کی طرف منسوب کرتے ہیں جو اس نے اقوامِ متحدہ میں کی۔ اگر اسکی اس تقریر کو سراہا بھی جائے تو بھی اب وہ غیر فعال ہو چکی ہے کیونکہ اسکی اس تقریر کے بعد بارہا یورپی رسول اکرم ﷺ کی شان میں گستاخیاں کر چکے ہیں لیکن کیا اس پر کوئی ردِ عمل ظاہر کیا گیا؟
اگر ہالینڈ کے گستاخ کا ٹویٹر اکاؤنٹ دیکھا جائے تو گزشتہ ماہ اس نے متعدد بار پیارے آقا ﷺ کی شان میں اہانت کی ہے مگر مجال ہے کسی بھی نام نہاد عاشقِ رسول ﷺ کی زبان سے ایک لفظ نکلا ہو۔ کسی وزیر نے اس کے خلاف کوئی ایکشن لیا ہو۔ ساری سیاسی جماعتوں کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹس میں سے کسی ایک کارکن نے بھی کوئی ٹویٹ کرکے اسکے خلاف کوئی احتجاج ریکارڈ کروایا ہو۔
بس فرق اتنا ہے کہ!
اس بار اگر تحریک لبیک پاکستان اور انکا سوشل میڈیا خاموش رہا تو پورے عالم اسلام میں کسی نے آنکھیں نہیں کھولیں؟ آخر کیوں؟ کیا نبی اکرم ﷺ کی ناموس کی حفاظت کا ٹھیکہ صرف لبیک والوں نے لیا ہے؟
یہی سوال اٹھتا ہے نا ہر جگہ تو سنو !
ہاں ہم فخر سے کہتے ہیں کہ ہم ناموسِ رسالت ﷺ کے گلشن کی حفاظت کرنے کیلئے اپنے بچے تک قربان کرنے کو تیار ہیں
ہم کسی سیاسی یا مذہبی مفاد کو سامنے نہیں رکھ سکتے۔
آج عالمی سطح پر ناموسِ رسالت ﷺ کی حفاظت کی جتنی بھی کوششیں ہو رہی ہیں جتنے بھی نوجوان متحرک ہو چکے ہیں اس کا سہرا صرف ایک ہی مردِ قلندر کے سر ہے اور انکو دنیا امیر المجاہدین علامہ حافظ خادم حسین رضوی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے نام سے جانتی ہے۔
ہاں! مجھے آج فخر ہے اس بات پر کہ میں اس تحریک کا حصہ ہوں کہ جس نے پورے عالمِ اسلام میں فتنہ قادیانیت کی بقاء کو خطرے میں ڈال دیا۔
ملک و بیرونِ ملک قادیانیوں کے حمایتی اور انکے چاہنے والے سب ہی پریشان ہو چکے ہیں۔ آج نوجوان جس ہمت و دلیری سے پوری دنیا میں فتنہ قادیانیت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں وہ صرف اور صرف اسی تحریک کی بدولت ہے جسکو عاشقانِ مصطفیٰ ﷺ نے اپنے خون سے سینچا ہے۔
آج اگر سکول کالجز یا یونیورسٹیز کے اندر کمشنر لیول کے افسر قادیانیوں کو اسلام کا فرقہ کہنے کی کوشش کریں تو نوجوان اعلانیہ وہیں پر روک کر اعلانیہ معافی منگوا لیتے ہیں
آج اگر ملک کا وزیر اعظم کسی قادیانی کو مشیر بنائے تو سوشل میڈیا پر نوجوان اسکو اپنی سوشل میڈیا کی طاقت سے اس کے عہدے سے ہٹا دیتے ہیں
الغرض ہر میدان میں فدایانِ ناموسِ رسالت ﷺ کس نے پیدا کئے؟
لیکن افسوس تب ہوتا ہے کہ جب!
مسلمانوں کے ان جذبات کی آڑ میں کفر اپنی چالیں چلتا ہے اور ہمارے کچھ بے شعور نوجوان انجانے میں انکی سازشوں کا حصہ بن جاتے ہیں اور بغیر تحقیقات کے انکی چالوں اور سازشوں کو ہوا دینے لگ جاتے ہیں۔
حالانکہ آج تک کسی بھی ایسے واقعہ کا جو ماورائے عدالت رونما ہوا ہو اسکا تحریک سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔
لیکن سوشل میڈیا پر چند لائیکس لینے کیلئے جھوٹ اور کفر کی چالوں کا حصہ بن جاتے ہیں۔
اپنے آپ کو دشمنوں کی سازشوں کا حصہ نہ بنائیں۔ کچھ بھی ہو صبر اور تحمل سے کام لیں اور ہر واقعے کی تحقیقات سے پہلے خاموشی اختیار کریں۔
تحریر: راجہ اظہر حیات عطاری