بیس اپریل سے سات ستمبر تک
Article by Ali Abbas Rizvi
تمام مسلمان 20 اپریل کا یوں انتظار کر رہے تھے جیسے یہ کوٸی عید کا دن ہو ہر کوٸی پُرجوش تھا اور حد درجہ خوش بھی لیکن 16 اپریل کو اس خوشی کی جگہ غصے اور غم نے لے لی , جو بیس اپریل کا انتظار کر رہے تھے وہ 17 اپریل ہی کو خاک و خون میں لتھڑے اپنے ساتھیوں کے لاشے اٹھا رہے تھے۔
آپ ہمیں وزیراعظم سے ملاٸیں ہم انہیں سمجھا لیں گے۔ مولانا نے اصرار کیا تو کوثر نیازی کہنے لگے وزیر اعظم ویسٹرن سٹاٸل زندگی گزارنے والا اور حد درجہ خود پسند ہے وہ جو فیصلہ کردے پھر پیچھے نہیں ہٹتا اگر آپ اسے سمجھا نہیں پاٸے تو دنیا ادھر کی ادھر ہوجاٸے وہ آپ کا ساتھ نہیں دے۔ مولانا نے مسکراتے ہوٸے کہا آپ ملاقات کراٸیں اگلا کام ہمارا ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو کے گھر میں آج غیر معمولی چہل پہل ہے کچھ مولوی حضرات ملاقات کیلٸے آٸے کافی دیر کی بحث و مباحثے کے بعد بھٹو کا چہرہ غصے سے لال ہو رہا تھا اس نے غصے اور غم کی ملی جلی کیفیت میں پوچھا نورانی صاحب یہ جو سب کچھ آپ نے مجھے بتایا ہے اسے سب کے سامنے اسمبلی میں ثابت کرلیں گے آپ؟
نورانی صاحب نے کہا بالکل ہم ہر فورم پہ یہ ثابت کرنے کو تیار ہیں کہ قادیانی زندیق و مرتد اور اسلام دشمن ہیں۔
مسٸلہ ختم نبوت و ناموس رسالت صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم اسلام کی اساس ہیں۔ ہر مسلمان اس پہ جان دینا اور جان لینا سعادت سمجھتا ہے۔ پاکستان بنا تو منکرین ختم نبوت بڑے بڑے عہدوں پہ براجمان تھے۔ مسلمانوں نے ان کے خلاف تحریک شروع کی بالآخر اسمبلی میں علماء کرام کو بھیجا گیا علماء نے وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو معاملے کی حساسیت بتاٸی بھٹو نا تسبیح لیکر جلسے کرتا تھا نا ہی ایاک نعبد و ایاک نستعین کہہ کر ذاتی مفادات کیلٸے عوام کو ورغلاتا تھا لیکن جب اسے علماء نے مسٸلہ ختم نبوت سمجھایا اس نے نا صرف معاملہ قومی اسمبلی میں پہنچایا بلکہ اس پہ ڈٹ گیا مرزاٸیوں کو صفاٸی کا موقع دیا مگر جن کی بنیاد گند پہ ہو وہ صفاٸی کیا دیتے بالآخر 7 ستمبر کو پاکستان کی اسمبلی نے بھاری اکثریت سے ختم نبوت پہ پہرا دیتے ہوٸے بل پاس کیا کہ منکرین ختم نبوت کافر ہیں بھٹو نے علماء سے کیا وعدہ پورا کیا اور ختم نبوت پہ پہرا دیکر واضح پیغام دیا کہ گنہگار ضرور ہیں غدار نہیں۔
دورے حاضر میں فرانس میں گستاخی ہوٸی مسلمانوں کا مطالبہ تھا فرانس کو سرکاری سطح پہ جواب دیا جاٸے تحریک لبیک پاکستان نے دھرنا دیا اور عمران حکومت سے معاہدہ ہوا کہ وہ اسمبلی میں قرارداد پیش کرکے اس پہ ووٹنگ کراٸے گا فرانس کے خلاف۔ عمران خان نے پہلے معاہدے میں توسیع مانگی تو اسے 20 اپریل کا وقت دیا مگر اس نے گستاخوں کے خلاف قرارداد لانے کی بجاٸے حافظ سعد رضوی کو گرفتار کرلیا۔ 54 سے زیادہ عشاقان محمد صلى الله عليه واله وسلم کو شہید کر دیا گیا اور نیازی معاہدے سے بھی پھر گیا۔ یہی تو فرق ہے منافقین اور مومنین میں کہ جب منافق وعدہ کرتا ہے تو اس کو توڑ دیتا ہے اور حق والے ہمیشہ ڈٹ جایا کرتے ہیں۔
تمام پاکستانیوں کو یوم تحفظ ختم نبوت مبارک ہو
تحریر: علی عباس رضوی