رخصتِ رونق بزم جہاں
Article by Noor Rizvia
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم
“جس کے ناموں کی نہیں ہے انتہا ابتدا کرتی ہوں اس کے نام سے”
زمانے روتے ہیں جب عاشقان مصطفیٰ ﷺ دنیا سے جاتے ہیں
وہ کروڑوں دلوں میں صدیوں دھڑکتے ہیں
یوں تو دنیا میں بے شمار لوگ آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں لیکن دلوں میں وہی لوگ زندہ رہتے ہیں جو عالمِ اسلام میں عشق مصطفی ﷺ کی روح پھونک جاتے ہیں۔ اس صدی کے مجدد میرے بابا جان علامہ خادم حسین رضوی نور اللّه مرقدہ بھی انہیں میں سے ایک ہیں جنہوں نے نہ صرف خاتم النبیین ﷺ کے احکام کو مانا بلکہ عمل بھی کر کے دکھایا اور اپنی زندگی کے آخری لمحات میں بھی حضورﷺ سے وفا نبھائی۔
بابا جان علیہ الرحمہ کی وفات صرف پاکستان کے لئے ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کے لئے ایک سانحہ ہے جسے کوئی نہیں بھلا سکتا۔ ہم نے ایسی عظیم شخصیت کو کھو دیا جنہوں نے ہمیں جینا سیکھایا اور عالم کفر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر للکارنا سکھایا۔
میں نے اپنی زندگی میں ایسا عاشق رسولﷺ نہیں دیکھا جو ناموس رسالت ﷺ کے معاملے میں جذباتی ہو جائے اور یہ انداز کفار کو خوف زدہ کرتا تھا۔ علامہ خادم حسین رضوی کے دھرنوں نے جہاں اسلام دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملایا وہاں سیکولر طبقے کو بھی خوفزدہ کر کے رکھ دیا۔ بابا جان علیہ الرحمہ فرمایا کرتے تھے کہ شان رسالت ﷺ کا اندازہ صرف سچا عاشق رسولﷺ ہی کرسکتا ہے تاجدار انبیاء ،دانائے غیوب، تاجدار رسالت، شفیع روز قیامت ﷺ کی قدر و منزلت صرف سچا عاشق ہی جان سکتا ہے۔
سرکار دوجہاں ﷺ کا فرمان عالی شان اس قدر جامع اور سچا ہے کہ
موت العالِم موت العالَم
ایک عالم دین کی موت پورے عالم کی موت ہے۔
بے شک باباجان ۱۹ نومبر کو جب اس فانی دنیا سے رخصت ہو گئے دنیا نے عاشق رسول ﷺ کا سفر آخرت دیکھا۔ دنیا کے لئے سفر آخرت لیکن حقیقت میں اپنے محبوب سے ملاقات!!
یہ دن میں کبھی نہیں بھول سکتی آج بھی وہ منظر آنکھوں کو آبدیدہ کر دیتا ہے آپ علیہ الرحمہ کی یاد ہر پل آتی ہے لیکن باباجان کا وقت آخر مسکرانا زندہ رہنے والوں کو بتا گیا “مالک کنڈ نئیں لگن دیندے” باباجان قبر میں جانے سے پہلے مسکرا دئیے یقیناً حضورﷺ نے اپنے عاشق کے لئے جنت کے دروازے کھلوا دیئے۔
میں اپنے آرٹیکل کا اختتام اس آخری شعر سے کرتی ہوں
بابا جان جب تک میں دنیا میں رہوں
عشق رضوی سے عشق محمدﷺ میں کھوئی رہوں
اللّه پاک ہمیں باباجان کے عشق کا ایک ذرہ عطا فرماۓ۔
آمین بجاہ النبی الامین صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم
تحریر: نور رضویہ