تنہائی
Article by Rabia Basri
تنہائی کہنے کو تو چھوٹا سا لفظ ہے پر اس کی اذیت بہت درد ناک ہے مگر اس وقت جب یہ تنہائی اللّه کے نام نہ کرتے ہوئے دنیا کے نام کی ہو۔
تنہائی بھی دو طرح کی ہوتی ہے ایک وه جب تنہا ہو کر دنیا کی باتیں اور دنیا کے لوگوں کو یاد کرتے ہیں اور دوسری وه جب آپ تنہا ہوں اور اس تنہائی کا فائدہ اٹھاتے ہوے اپنے اللّه کے قریب ترین ہو جاتے ہیں۔
ایسی تنہائی جس میں آپ دنیا اور دنیا کی باتیں یاد کرتے ہیں اور دنیا کے لئے روتے ہیں اس سے آپ اپنے آپ کو اذیت میں ڈالتے ہیں، خود کو تکلیف میں مبتلا کرتے ہیں کہ فلاں شخص نے دھوکہ کیا فلاں نے دل توڑ دیا۔
ایسی باتیں آپ کا حوصلہ مزید پست کر دیتی ہیں آپ کو کمزور بنا دیتی ہیں۔آپ جو نہیں ہے آپ کو ایسا بنا دیتی ہیں، آپ جا بجا شکوے کرنے لگتے ہیں۔ شکوہ جو کہ ہم مسلمانوں کو نہیں کرنا چاہیے سب سے زیادہ آج ہم شکوہ کرتے ہیں اور وه بھی اس ذات سے جو ہمیں بنانے والی ہے۔
تنہائی کے عالم میں دنیا کی خاطر یا دنیا کی محبت کی خاطر اللّه سے شکوہ کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔ ہم اس ذات سے کیسے شکوہ کر سکتے ہیں جو ہمیں پیدا کرنے والی ہے۔ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ایسا کیوں کیا اللّه؟
نہیں ایسا کہنا غلط ہے اور گناہ بھی کیونکہ وه مالک جس نے ہمیں بنایا، ہمیں پیدا کیا کیسے ہمارے بارے میں غلط فیصلہ کر سکتا ہے!
وه جانتا ہے ہمارے حق میں کیا صحیح ہے اور کیا غلط۔وه ہم سے ستر ماؤں سے زیادہ (یعنی بے پناہ) محبت کرنے والا ہے۔ وه کیسے ہمارے بارے میں کوئی غلط فیصلہ کر سکتا ہے؟
وه غیب کا علم رکھتا ہے اسکی مصلحتیں ہم نادان انسان نہیں سمجھ سکتے اس رب کے راز صرف وہی جانتا ہے۔
اس لئے بہتر ہے کہ اپنی تنہائی کو دنیا کے لئے ضائع کرنے کے بجاۓ اپنے رب کے لئے وقف کرو۔
دنیا کے سامنے تو سب ہی دکھاوا کر لیتے ہیں کہ ہم اللّه کے ہیں یا نماز پڑھتے ہیں قرآن پڑھتے ہیں پر اصّل مزہ تو تنہائی میں ہے جب آپ اپنے رب کو یاد کرتے ہیں۔اس سے باتیں کرتے ہیں۔اپنا دکھ درد دنیا کو چھوڑ کر اسے سناتے ہیں۔آپ کی تنہائی پاک ہو اور اس تنہائی میں اللّه کا ذکر ہو تو ایسے لوگوں کو دیکھ میرا اللّه مسکراتا ہے وه خوش ہوتا ہے۔
جب کبھی دنیا کی وجہ سے تنہائی میں رونا آئے تو دنیا کے بجاۓ اپنے رب کے لئے رونا۔ دنیا کے لئے بہائے گئے آنسو صرف پانی کا درجہ رکھتے ہیں جبکہ اللّه کے لئے بہائے گئے آنسو بہت قیمتی ہوتے ہیں۔ آپ کو اللّه کے قریب کر دیتے ہیں اس کا محبوب بنا دیتے ہیں۔ تنہائی میں اللّه کے لئے رونے والوں کو اللّه کا قرب حاصل ہوتا ہے اس کی محبت ملتی ہے اور جسے میرے اللّه کی محبت مل جاۓ اسے دنیا بھی مل گئی اور آخرت بھی۔
اپنی تنہائی کو پاک بنائیے اور اپنی تنہائی کا مکمل وقت اللّه کے حوالے کر دیں۔ جزاک اللّٰه
از قلم:رابعہ بصری