اک روشن ستارہ

Article by Bint E Hassan
رحمت عالم رسولﷺ کی اس پیاری سی امت میں ، آپ ﷺ سے محبت کرنے والے اور ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کے لیے قربان ہونے والے ، روشن ستاروں کی طرح چمکتے دمکتے عشاقِ رسولﷺ ہر زمانے میں ہی اس فانی دنیا کی پیشانی پر “جھومر” بن کر جگمگاتے رہتے ہیں۔ امت مسلمہ کے لیے وہ عظیم مردِ مجاہد ہوتے ہیں جو ہمیشہ کے لیے امر ہو جاتے ہیں۔ ایسے شمع ناموسِ رسالتﷺ کے پروانے حقیقی معنوں میں ربِ قدوس کی عطا کردہ “زندگی” با مقصد بنا جاتے ہیں۔ غازی علم الدین شہید رحمتہ اللہ علیہ انہی روشن ستاروں میں سے ایک ایسا ستارہ ہیں جن کی منور کرنیں آج بھی ہر طرف غازیوں کے دلوں کو منور کر رہی ہیں وہ روشن ستارہ جنہوں نے شاتم رسولﷺ ، ہندو راجپال کو جہنم واصل کر کے شہادت کے عظیم مرتبہ کو حاصل کیا
غازی علم الدین شمع رسالت ﷺ کا وہ پروانہ
غازی علم دین کے پاؤں چوم کر پیرسید جماعت علی شاہ رحمۃاللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ سید ہونا کوئی کمال نہیں بلکہ حضور خاتم النبیین محمّدﷺّ کا وفادار ہونا کمال ہے
پیر جماعت علی شاہ صاحب کون ؟ ولی کامل وہ عظیم راہنما و راہبر تھے جنہوں نے بانی پاکستان کا ساتھ دیا، انہوں نے علم الدین کے جنازے پر بڑے سہنری لفظ کہے، لوگوں نے غازی علم الدین کے چہرے مبارک سے کپڑا ہٹا کر دیکھنا چاہا لیکن آپ نے منع کر دیا اور حکم دیا کہ غازی صاحب کے پاوں سے کپڑا ہٹاو، جب کپڑا ہٹایا گیا تو شاہ جی نے غازی صاحب کے پاوں چومے پیروں کے پیر سید جماعت علی شاہ صاحب نے ایک غازی کے پاوں چومے جو ترکھان کا پتر تھا. جو نہ حافظ نہ قاری نہ ہی مولوی اور نہ صوفی نہ زاہد تھا. پیر جماعت علی شاہ صاحب نے غازی کے پیر چوم کر قیامت تک آنے والے لوگوں کو پیغام دے دیا ہے کہ ناموسِ رسالت کا پہرے دار کسی بھی نسل کا ہو جس مرضی قبیلہ سے تعلق رکھتا ہو جب پہرہ میرے نانا جان کی عزت مبارک پر دے تو سید زادے بھی اس کے پاوں چومتے ہیں
ایسا روشن ستارہ جن کے بارے میں علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا
ہم دیکھتے ہی رہ گئے ترکھانوں کا لڑکا بازی لے گیا
غازی علم الدین شہید کا بظاہر خاموش جسم مگر حقیقتاً ہمہ تن گویا وجود آج بھی گواہی دے رہا ہے کہ جب تک فرزندان اسلام میں جان کے نذرانے پیش کرنے والے باقی ہیں ان کے آقا ومولی کی عزت و حرمت پر کوئی آنچ نہیں آسکتی۔ ہر غازی حقیقاٙٙ علم الدین ہے جس کے وار سے شاتم رسولﷺ بچ نہیں سکتا
تحریر : بنت حسن
بہت خوبصورت الفاظ کا چناؤ