اقوال زریں – رمضان المبارک
الکاتب؛ حافظ محمد ریحان
نوٹ؛ یہ اقوال عربی سے اردو میں ترجمہ کر کے پیش کئیے جارہے ہیں۔
میرے شیخ السید الشریف پروفیسور العلامہ عبد اللہ باھارون رئیس جامعہ الاحقاف الیمن فرماتے ہیں
رمضان میں کم ازکم تو گناہوں میں مشغول نہ ہو
آپ کی اس نصیحت کا مطلب ہے کہ اگر تو اس مبارک ماہ میں نیکی نہیں کرتا تو پھر کم ازکم گناہ بھی نہیں کر۔
اللہ تعالی مجھے اور آپکو عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
ہم رمضان کے مہینہ آنے کا شوق رکھتے ہیں تاکہ اس میں خوب نیکیاں کریں گے لیکن پھر اس ماہ کو ضائع کردیتے ہیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ ہم اپنی قوت و ارداہ کے ساتھ کچھ بھی نہیں کرسکتے بلکہ محض اللہ تعالی کے فضل ہی سے کچھ کر سکتے ہیں
آپ کی اس بات کا مطلب ومفھوم یہ نکلتا ہے کہ ہمیں ہر کام میں رب تعالی کا فضل مانگنا چاہئیے اور اپنے قوت وارادہ پر اعتماد وبھروسہ نہیں کرنا چاہئیے بلکہ صرف اللہ تعالی کے فضل پر نظر ہونی چائیے اور دعا مانگنی چائیے کے یا اللہ مجھے اس مبارک ماہ میں خوب نیکی کے کاموں میں کامیابی دے۔اور گناہوں سے بچا۔
جب تو رمضان میں کسی کو مختلف قسم کے کھانے بناتے یا کھاتے دیکھتا ہے تو اس پر کسی قسم کا اعتراض نہ کر بلکہ اسکو چھوڑ دو کہ وہ رمضان المبارک کے مہنیہ آنے سے خوش ہوتا ہے مسلمانوں کو انکے حال پر چھوڑ دے کہ وہ اللہ تعالی کی عبادت خوشی کے ساتھ کریں اور جشن منائیں جب تک کے کسی حرام کام مرتکب نہیں ہوتے
آپ کی اس بات کا خلاصہ یہ ہے کہ جب تک کوئی حرام کام مرتکب نہیں ہوتا تو پھر مسلمانوں کو اس ماہ میں خوشیاں منانے دو جشن منانے دو تاکہ وہ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں سے خوشی ومسرت سے باغ باغ رہیں۔اور خوشی خوشی عبادت وتلاوت اور ذکر واذکار کریں۔