امیر کے ساتھ عہد وفا

Article by Raja Azhar Hayyat Attari
میرے قائد کا احسان ہے کہ اس نے ہمیں مخلص ، باہمت اور دور اندیش لیڈر سے نوازا ہے۔
بلاشبہ حافظ علامہ سعد حسین رضوی ایک منجھے ہوئے ، کم عمر اور خوب فہم و فراست والے سیاستدان ہیں
جن کی سیاست شریعت کے تابع ہے، جو خود کو ہمیشہ شریعت کے سامنے جواب دہ سمجھتے ہیں، جنکے دل میں خوف خدا اور روح عشقِ رسول ﷺ سے لبریز ہے، جن کا مشن رسول اللہ ﷺ کے دین کی سربلندی اور ملک پاکستان میں رسول اللہ ﷺ کے نظام کا نفاذ ہے۔
آؤ اس مخلص ، نیک دل ، نیک سیرت، با اخلاق، با شرع ، باہمت، بہادر نوجوان کے مشن کے ساتھ کھڑے ہو جائیں اور اس کے بازوؤں کو مضبوط کریں، اس نوجوان نے اپنے بابا کے شروع کردہ مشن کیلئے بہت تکلیفیں برداشت کی ہیں، اس نے بہت درد سہے ہیں بہت مشکل وقت دیکھا ہے مگر مشن پر آنچ نہیں آنے دی۔ آؤ آج وقت ہے اس مردِ مجاہد کے ساتھ کھڑے ہوں، اس کی طاقت بنیں، اسکو گھر کے مسائل سے نکالیں تاکہ یہ دنیا پر رسول اللہ ﷺ کے دین کی سربلندی کیلئے بے فکر ہو کرکام کر سکے، آؤ ہم اس نوجوان کو بتائیں کہ ہم کسی بھی پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہوں گے، ہم کسی ایجنسی کی سازشوں اور چالوں کی زد میں نہیں آئیں گے،
ہم ہمیشہ آپ کی پیٹھ پیچھے آپ کے مشن کو کامیاب کرنے کیلئے اپنے جان تک قربان کر دیں گے۔
آؤ لکھیں ، بولیں کہ ہم سعد رضوی کے ساتھ ہیں۔
آؤ نوجوانو اس مشن کی کامیابی کیلئے اس نواجوان کی ہمت بڑھائیں، اسے بتائیں کہ سعد حسین قدم بڑھاؤ یہ قوم آپ کے ساتھ ہے۔
ہم اس مشن کیلئے ہمیشہ آپکے ساتھ کھڑے ہیں، ہم کوئی ایک تنکا بھی اس تحریک سے ٹوٹنے نہیں دیں گے، یم کبھی بھی اس تحریک میں کوئی ایسا کام نہیں کریں گے کہ اس کیلئے ہمارے قائد پر انگلی اٹھے، ہم ہر اس بندے کو منہ توڑ جواب دیں گے جو تحریک کو بانٹنے کی کوشش کرے گا، ہم جیسے امیر المجاہدین کے تابع تھے ایسے ہی آپ کی مجلس شوریٰ کے تابع رہیں گے۔
اے قائد آپکو ان باتوں کی وضاحت کہیں پر پیش نہیں کرنا پڑے اس لئے ہم ہر چیز کو برداشت کرکے خاموشی اختیار کریں گے۔
اے قائد پورے عالم کفر کو ایسے ڈٹ کر دکھائیں گے کہ آپکو ہمیشہ ہر جگہ پر اپنے نوجوانوں پر پہلے سے بھی زیادہ فخر محسوس ہوگا۔
اے میرے قائد ہم اس ملک کیلئے وہ سب کچھ کریں گے کہ آپ تنہائی میں ہوں یا جھرمٹ میں آپکو ہمیشہ اپنے کارکنان پر ناز ہوگا۔
اے قائد ہم ہر اس راہ کو ترک کریں گے جو آپ کیلئے مشکلات کا باعث بنے، چاہے وہ راہ ہماری مرضی کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔
اے میرے قائد ہم آپکے مشن کی تکمیل کیلئے، آپکے مشن کی کامیابی کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔
اے قائد میں آپکے مشن میں آپکا ایک ادنیٰ سا کارکن ہوں۔میرے لئے آپکا چہرہ باعث فرحت ہے، میں اپنے سینے میں ٹھنڈک آپکے چہرے کو دیکھ کر محسوس کرتا ہوں، اے میرے قائد آپکے لب ہلتے ہیں تو ہمارے کانوں میں آپکی آواز عجب سا مزہ دیتی ہے ۔
اے میرے قائد میں یہ بات جانتا ہوں کہ آپ کے بابا نے آپ کیلئے جو مشن چھوڑا ہے وہ بہت عظیم ہے، اے قائد میں جانتا ہوں کہ آپ کے بابا نے اس ملت کے محسن نے ، اہلسنت کے فخر نے آپ کیلئے جو راستہ چنا وہ راستہ جمہوریت ہے۔ کہ ہم نے جمہوری طریقے سے اس نظام میں داخل ہونا ہے اور رسول اللہ ﷺ کے دین کا نفاذ کرنا ہے۔
اے میرے قائد میں جانتا ہوں کہ آپ اس نظام کو بدلنے کیلئے راتوں کو سوتے نہیں ہیں ، میرے قائد میں جانتا ہوں کہ اس مشن کی کامیابی کیلئے آپ نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ لی ہے۔ میرے قائد آپ نے سردی گرمی کسی بھی چیز کو خاطر میں لائے بغیر پورے پاکستان کے دورے کئے اور ملک میں ایک نئے نظام کی بنیاد کیلئے اپنا آپ پیش کر دیا۔
اے میرے قائد آپ نے ایک ایک علاقے سے ووٹ لینے کیلئے حکم جاری کئے۔
اے میرے قائد ہم آپ کے ساتھ آج پھر عہد کرتے ہیں کہ اس مشن کی تکمیل کی خاطر میں ایک ایک ووٹ کی حفاظت کریں گے، ایک ایک ووٹ کیلئے لوگوں کو اپنے ساتھ جوڑیں گے، اے میرے قائد ہم کسی کو اس تحریک سے علیحدہ نہیں ہونے دیں گے، ہر ایک کو اس تحریک کے ساتھ جوڑ کر رکھیں گے
کیونکہ میں جانتا ہوں کہ اس مشن کی تکمیل کیلئے ایک ایک ووٹ بہت قیمتی ہے، لہذا ہم آپکی پیٹھ پیچھے بھی اس مشن کو کامیاب بنانے کیلئے کام کریں گے۔
اور ہر ایک کو ساتھ لے کر چلوں گا
ان شاءَ اللّٰهﷻ
تحریر: راجہ اظہر حیات عطاری
Soo nice