تلاش برکت – 3
تالیف: حافظ محمد ریحان
قسط نمبر : 3
چیزوں میں برکت کے حصول کے لئے جہاں اور بہت سی چیزیں ہیں جو موجب برکت بنتی ہیں ان میں سے ایک خرید وفروخت میں سچائی کا ہونا لازمی ہے۔ میرے پیارے آقا صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
بائع ومشتری کو اختیار حاصل ہے جب تک جدا نہ ہوں اگر وہ دونوں سچ بولیں اور عیب کو ظاہر کردیں ان کے لئے بیع میں برکت ہوگی اور اگر عیب کو چھپائیں اور جھوٹ بولیں بیع کی برکت مٹا دی جائے گی
اس حدیث پاک میں یہ بتایا گیا کہ خرید وفروخت میں سچائی کی کتنی اہمیت ہے ، اور یہ بھی بہت ضروری ہے کہ جو چیز خریدی جاری رہی ہے جسکو عربی زبان میں سلعۃ کہتے ہیں اس کے عیوب کو بیان کرنا اور اس کی قیمت کا جاننا دونوں طرفین کے لئے ضروری ہے ، اور دونوں کی رضا مندی بھی ضروری ہے اور یہ سب باتیں بیچنے والے کے لئے اور خریدنے والے کے لئے باعث برکت ہے ، کیونکہ کوئی بھی چیز جو بیچی جاتی ہے ہے اس کے اندر کچھ عیوب مخفی ہوتے ہیں جن کو سوائے اہل اختصاص اور اہل مصلحہ کے کوئی نہیں جانتا اور اگر تاجر نے اس چیز کے عیوب کو بیان کردیا واضح کردیا تو وہ تاجر صادق کہلائے گا۔ اور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
سچا ایماندار تاجر انبیاء و صدیقین وشھداء کے ساتھ ہوگا
یہ کتنی بڑی بشارت و خوش نصیبی ہے
اور اسی طرح مشتری کو بھی اپنے قول و فعل میں سچا ہونا چائیے اور جو ثمن دینے ہیں وہ صحیح ادا کرے وہ جعلی نہ ہوں، پھر اللہ تعالی ایسے صفقہ میں ان دونوں کے لئے برکت ڈال دے گا۔اور اگر ان دونوں نے اس کے عیوب کو چھپایا تو پھر برکت اٹھ جائے گی مٹ جائے گی۔ اگرچہ ان دونوں کو کتنا ہی مالی فائدہ ہوا ہو۔
اب مجھے اور آپ کو دیکھنا ہوگا کہ ہم کتنے سچے ہیں کیسی خرید وفروخت سر انجام دیتے ہیں ہر ایک کو اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا۔ اور محاسبہ کرنا ہوگا۔
اللہ تعالی مجھے بھی آپ کو بھی زندگی کے ہر معاملہ میں سچائی عطا فرمائے آمین۔
برکت اللہ کے راوزوں میں سے ایک راز ہے مجھے اور آپ کو تلاش کرنا ہوگا
جاری ہے