حقیقی پاکستان
Article by Sima Rizvia
پاکستان کا مطالبہ زمین کا ایک ٹکڑا حاصل کرنے کےلیے نہیں تھا بلکہ مسلمان ایسی جائے پناہ چاہتے تھے جہاں ہم اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی بسر کر سکیں۔
جو نوجوان کمپیوٹر جانتے ہیں وہ صبح شام قرآن مجید کی عظمت کے موضوع پر اور قرآن مجید کی تعلیمات کو مختلف ویب سائٹ پر دنیا کے آگے پہنچائیں، ایک طوفان برپا کر دیں اس وقت دنیا کے اوپر چھ ارب انسان بستے ہیں جس میں ڈیڑھ ارب مسلمان ہیں تو اس کا مطلب دنیا کے اندر ہر چوتھا شخص مسلمان ہے تو مسلمانوں کی اتنی بڑی تعداد ہو پھر بھی کشمیر آزاد نہ ہو تو سمجھو پاکستان کے حکمران غدار ہیں جوکہ کافروں سے ملے ہوئے ہیں۔
پاکستان ایک اسلامی ملک ہے تو ہمیں اس ملک میں ایسے حکمران نہیں چاہیے جن کو خاتم النبيين ہی پڑھنا نا آتا ہو۔ ہمیں مل کر حضورﷺ کے دین کو تخت پر لانا ہے اور امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی رحمۃ اللہ علیہ کے مشن کو پورا کرنا ہے، ووٹ صرف تحریک لبیک کے لئے ہمیں پوری امید ہے ہمارے قائد علامہ حافظ سعد حسین رضوی بابا جی کے مشن کو ضرور پورا کرینگے، ایک اسلامی ریاست قائم کرینگے ان شاءاللہ
دین تخت پر آکر رہے گا
ہر پاکستانی عزت پائےگا
ہر مسلم عزت پائےگا
اور ہمارے قائد نے فرمایا ان شاءاللہ فیصلے پاکستان کے باہر سے نہیں آئینگے اب پاکستانی خود پاکستان کے فیصلے کرینگے
لبیک والے کوئی بھی کام رسمن نہیں کرتے، رسم سے ہٹ کر دل سے کرتے ہیں اسلئے انہیں کوئی راستہ بھی مشکل نہیں لگتا اور لبیک یارسول اللہ کا نعرہ وہ ہے جو ہم زمین پر لگاتے ہیں جواب آسمان سے آتا ہے اور ان شاءاللہ اسی نعرے نے اس پاکستان میں حقیقی ریاست مدینہ کی بنیاد رکھنی ہے اور اسی نعرہ نے اس پاکستان سے ظلم کے نظام کو ختم کرنا ہے ہمارے بابا جی ہمیں بتا کر گئے ہیں کے ہمارے دل میں حضورﷺ کی محبت ہے کائنات کی ساری نمعتیں ہمارے پاس ہیں پاکستان بنانے کا مقصد شریعت محمدی کا نفاد تھا مگر ہم ابھی تک اپنے مقصد کو پہچان نہیں پائے۔
ہم ابھی تک یہ نہیں سمجھ سکے شریعت کا مطلب کیا ھے؟
ہم ابھی تک شریعت یا جمہوریت میں اٹکے ہیں جب ہم اپنے اصل مقصد کو بھول چکے ہیں تو اس بے معنی مقصد کوکیا دیکھیں، پاکستان بننے کا مقصد کیا ہے یہ الگ ہے لیکن سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ ایک مسلمان ہونے کی حثیت سے ہمارا فرض ہے کہ ہم حضورﷺ کے دین کو تخت پر لا کر رہیں گے ان شاء اللہ
لبیک لبیک لبیک یارسول اللہﷺ
تحریر:سیماء رضویہ