میرا رہبر چلا گیا
Article by Bint E Hassan
وہ جو چلا گیا تھا، وہ میرا راہبر تھا، وہ میرا راہنما تھا وہ جو چلا گیا، صرف ایک شخص نہیں تھا، وہ ایک مکمل دنیا تھا۔
میری زندگی کا وہ چراغ تھا جو ہر اندھیرے میں روشنی کرتا رہا۔
جب کبھی راستے دھندلا جاتے، وہ میری انگلی تھام کر مجھے منزل کی طرف لے جاتا۔
وہ میرا راہنما تھا، میرے حوصلے کا سہارا، میرے خوابوں کا ترجمان۔
ان کے الفاظ میں حکمت تھی، ان کی مسکان میں سکون تھا۔
وہ مجھے جینا سکھاتا رہا، گرنے کے بعد اٹھنا دکھاتا رہا۔
وہ چلا گیا، مگر اپنے پیچھے یادوں کا ایک سمندر چھوڑ گیا۔
ان کی باتیں، ان کی نصیحتیں، میرے دل میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
آج بھی جب زندگی کے موڑ پر تھک جاتی ہوں، ان کے سکھائے ہوئے سبق میری رہنمائی کرتے ہیں۔
وہ میرے دل میں ہے، میری دعاؤں میں ہے،وہ ہمیشہ میرا رہبر تھا اور ہمیشہ رہے گا۔
آج لاہور کی سر زمین پر اس ہستی کا عرس ہے جو میرا رہبر و رہنما تھا اور دل کی گہرائیوں سے احساسات کے دریچے کھلتے جا رہے ہیں۔ وہ صرف ایک عالم دین نہیں تھے، وہ روشنی کا مینار تھے، وہ سراپا علم و عمل، تقویٰ اور حقانیت کی تصویر تھے۔ ان کا وجود، ان کی باتیں، ان کا ہر قدم ہمیں دینِ حق کی طرف لے جانے والا راستہ دکھاتا تھا۔ اِس پر فتن دور میں شمعِ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روشن کرنے والے بے خوف و نڈر اللہ کے مجاہد تھے۔
وہ میری زندگی کا ایسا سایہ تھے جو دھوپ کی تپش میں راحت دیتا تھا۔ ان کے الفاظ گویا دل کی زمین پر برسنے والی وہ بارش تھے جو خشک دلوں کو شاداب کر دیتی تھی۔ ان کی موجودگی کا سکون آج بھی روح میں محسوس ہوتا ہے۔ جب وہ بیان کرتے، یوں لگتا جیسے علم کے دروازے کھل رہے ہیں اور روشنی ہمارے دلوں میں اتر رہی ہے۔
آج ان کے عرس کے موقع پر، دل یادوں کے سمندر میں ڈوبا ہوا ہے۔ ان کی دعائیں، ان کی شفقت، ان کا ہر لفظ آج بھی زندہ ہے۔ ان کے جانے کے بعد جو خلا پیدا ہوا، اسے کوئی پُر نہیں کر سکتا۔ مگر وہ اپنے علم، اپنے کردار، اپنی محبت سے ہمیں ہمیشہ زندہ رہنے والی رہنمائی دے گئے ہیں۔
وہی ہیں جنہوں نے ہمیں خدا کے قریب کیا، جنہوں نے عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شمع جلائی ،لوگ جینے کا ہنر سکھاتے ہیں اور آپ محبوب خدا پر مر مٹنا سکھا گئے کیوں کہ یہی جینا تو اصل جینا ہے۔جنہوں نے ہمیں دین کے اصل راستے کی پہچان دی۔ وہ آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ ان کی روح کو سلام اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کرتے ہیں۔ ان کے عرس کے موقع پر ہم ان کی زندگی کے مقصد کو یاد کرتے ہیں اور خود کو اس مقصد کے قریب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اللّہ رب العزت انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ ہمیں ان کے مشن پر قائم و دائم رکھے ۔ آمین یا رب العالمین ۔
تحریر: بنتِ حسن