واہ رے منافقت تیرا ہی آسرا
Article By Javeria
نماز اچھی، روزہ اچھا، زکوٰۃ اچھی، حج اچھا
مگر میں باوجود اس کے مسلمان ہو نہیں سکتا
نہ کٹ مروں جب تک میں خواجہ بطحہٰﷺ کی حرمت پر
خدا، شاہد ہے کامل میرا ایمان ہو نہیں سکتا
فرانس سے یارانہ اور سویڈن کے خلاف احتجاج؟
پارلیمنٹ فلور پر موجود، گستاخ ملکوں کے خلاف قانون سازی والی “قرارداد” ابھی تک؟
تھوڑا نہیں پورا سوچئے! اور موجودہ دور کے فتنوں سے اپنی اور اپنی نسلوں کی حفاظت کیجئے! جن فتنوں نے وطن عزیز کے دولت وسائل کو ہی نہیں لوٹا بلکہ وطن عزیز کے مسلمانوں کے ایمان اور عقائد پر بھی ڈاکہ مارا ہے۔
جس طرح قرآن مجید کی حرمت وناموس پر پہرا دینا ضروری ہے اسی طرح صاحب قرآنﷺ️ کی عزت و ناموس پر پہرا دینا بھی فرض عین ہے۔
ایک طرف “پی ڈی ایم” میکرون جیسے گستاخ رسولﷺ️ کو گلے لگانے والے اور دوسری طرف عمران خان نیازی اپنے دور اقتدار میں، سرکاری سطح پر، توہینِ رسالتﷺ️ پر، فرانس کے آگے لیٹنے والا، ملعون میکرون سے دو بار ٹیلیفونک رابطے کرنے والا اور اس معلون سے ملاقات کا خواہشمند، اب کس منہ سے سویڈن کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں؟
جو صاحب قرآنﷺ کی عزت و ناموس پر پہرا نہیں دے سکے وہ اب قرآن کی بےحرمتی پر بھی صرف اسلامی ٹچ دینا چاہتے ہیں اور اس آڑ میں ان کے کچھ اور مقاصد تو ہو سکتے ہیں لیکن حرمت قرآن مقصود نہیں، کیونکہ آقا ﷺ کی ذات اقدس ریڈ لائن ہے جو آقاﷺ کا وفادار نہیں وہ نہ اسلام کا وفادار ہے نہ ہی قرآن کا نہ ہی اسلامی جمہوریہ پاکستان کا۔
فرانس کے یارو ! دنیا اور آخرت دونوں کی ذلت اور رسوائی سے بچنا چاہتے ہو اور عزت چاہتے ہو تو فرانس اور سویڈن اور ہر گستاخ ملک کے خلاف احتجاج اور مذمت سے آگے نکل کر عملی اقدامات کی طرف بھی آؤ اور تحریک لبیک کی عملی قربانیوں کے بعد، پارلیمنٹ فلور پر پیش کی جانے والی قرارداد پر عملدرآمد کرتے ہوئے، گستاخ ملکوں کے خلاف پارلیمنٹ فلور پر قانون سازی کرو۔
اپنے عہدوں اور طاقت و اختیار کو تحفظ قرآن اور ناموسِ رسالتﷺ️ کیلئےاستعمال کرو۔
اہل کفر اور گستاخوں کو ایک بار واضح پیغام دے دو کہ خبردار ہم اٹیمی طاقت ہیں۔
ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک کے سپہ سالار بھی حافظ قرآن سے دو قدم آگے بڑھ کر محافظ قرآن اور محافظ ناموسِ رسالتﷺ بنیں کیونکہ علامہ اقبال رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ
ایں دو قوت حافظِ یک و دیگر اند
کائناتِ زندگی را محسور اند
ترجمہ: یہ دونوں قوتیں (قرآن اور تلوار) ایک دوسرے کی حفاظت کرتی ہیں، یہ دونوں زندگی کی کائنات کی محور ہیں۔
امیر المجاہدین رحمہ اللہ اس شعر کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ
“قرآن اور تلوار ساتھ ساتھ ہیں”
قرآن اس لیے کہ تلوار کو ظلم پر نہ چلنے دے اور تلوار اس لیے کہ قرآن مجید کیلئے رستہ صاف کرے
لبیک القرآن, لبیک یا صاحب القرآنﷺ
لبیک الجہاد! لبیک الجہاد
از قلم: جویریہ