پاکستان کو نقصان پہنچانے والے کون؟

Article by Shakir Rizvi
پاکستان کو آزاد ہوئے کم و بیش 74 سال ہو چکے مگر آج بھی پاکستان کفر کا غلام کیوں؟
پاکستان تو کفر کی غلامی سے نکلنے کے لیے آزاد ہوا تھا تاکہ مسلمان آزادی کے ساتھ اپنی عبادات کر سکیں اور پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کیا جائے۔
پاکستان کا نظام بلکل اس کے بر عکس ہے، قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللّه علیہ اور علامہ اقبال رحمتہ اللّه علیہ کی فکر و فلسفہ کو ہی آج ضمیر فروش تمام سیاستدانوں نے ختم کر دیا۔ اللّه پاک نے دنیا کی ہر نعمت سے وطن عزیز پاکستان کو نوازا ہے تو ان سیاستدانوں کو ضرورت ہی کیا پڑی کہ وہ مغربی ممالک کے غلام بن گئے۔
آج کے ضمیر فروش حکمران پاکستان کے اور پاکستانی قوم کے مستقبل کے فیصلے بھی یورپ ممالک سے کرواتے ہیں اس کی حقیقت کیا ہے؟
یورپی ممالک کو معلوم ہے ہم ہر چیز پر قبضہ کر سکتے ہیں پر مسلمانوں کے دلوں پر قبضہ نہیں کر سکتے جس دن مسلمانوں کے دلوں پر قبضہ ہوگیا تو اس دن مسلمان کفر کا غلام بن جائے گا اور پوری دنیا کے مسلمانوں کو کفر کا غلام بنانے کے لیے سب سے پہلے ملک پاکستان کے مسلمانوں کو اپنا غلام بنانا ہوگا جس کے لیے کفر نے بہت ہی عمدہ فارمولا پاکستان پر آزمایا، لبرل حکمرانوں کی شکل میں جو پاکستانی قوم پر مسلط کئے گئے مختلف چہروں کی صورت میں آج تک حکمران بنتے آئے۔
آپ سب پاکستانی قوم کے سامنے حقیقت ہے کوئی عمران خان کا تو کوئی نواز شریف کا تو کوئی آصف علی زرداری کا تو کوئی الطاف حسین کا تو کوئی کس کا غلام بنا ہوا ہے چاہے یہ اسلام کے دشمن ہو پاکستان کے اندرونی دشمن ہو اور پاکستان کو لوٹ کر کھانے والے ہو یا مہنگائی کا طوفان برپا کرنے والے ہو یا بےحیائی کا بازار گرم کرنے والے ہو یا امریکا فیٹف اور آئی ایم ایف کی غلامی میں پاکستان کا سودا کر چکے ہو یا غریب مہنگائی سے مر رہا ہو مگر انکے چاہنے والوں کے لیے ان کے یہ لیڈر سب سے اچھے ہیں جو لیڈر اسلام کے خلاف ہو سود کا نظام چلاتا رہے اللّه اور اس کے رسول ﷺ کی نہ فرمانی کرتا رہے پھر بھی اسکا لیڈر سچا اور اچھا ہے۔
اے کلمہ گو پاکستانیوں یاد رکھنا یہ کوئی بھی سیاستدان حکمران نا اسلام کے خیر خواہ ہیں نا پاکستان کے خیر خواہ ہیں نا ہی پاکستانی عوام کے خیر خواہ ہیں، آج پاکستان کا حال آپ سب کے سامنے ہے، آج بھی ہوش کے ناخن نہیں لیے تو بعد میں افسوس کے علاوہ کچھ نہیں ہوگا یہ سب اپنے مقاصد کے لیے آتے ھیں اور بھولی بھالی عوام کو استعمال کر کے ٹیشو پیپر کی طرح پھینک کر باہر بھاگ جاتے ہیں۔
یہ کفر کی غلامی نہیں تو کیا ہے یہ سب یورپ کے برانڈ ہے حکمران۔ انکی اولادے یورپ میں ان کی تعلم اورعلاج بھی یورپ میں انکی جائیداد بھی یورپی ممالک میں تو یہ پاکستانی ہی نہیں، حقیقت میں انکو بھیجا جاتا ہے کے یہ جائے اور پاکستان میں اسلامی نظام کو ختم کرکے مغرب کا کلچر عام کرے جو آج پاکستان میں کیا جارہا ہے۔
اے میرے پاکستانیوں اندھی تخلیق سے نکل کر سچائی کی طرف آؤ ان شرابی، زانی، فحاشی ظالم حکمرانوں کا کوئی دین و ایمان نہیں یہ سب ملک کو لوٹ کر بھاگ جائیں گے، آپ اپنا ایمان برباد نا کریں، جو جس کی پیروی کرے گا بروز قیامت اسی کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی موت کا وقت ہو اور کلمہ نصیب ہو تو ان سب اسلام کے دشمن یہود نصاریٰ کے غلام سیاستدانوں کو آج ہی خیرآباد کہہ دو اور اسلام کے سچے مجاھدین کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ اور تحریک لبیک پاکستان کے عظیم کارواں کے ساتھ شامل ہو جاؤ دنیا و آخرت دونوں اچھی ہو جائے گی۔
ان شاء اللّه عزوجل
تحریر: محمد شاکر رضا اختری