تحریک لبیک پاکستان اور خواتین

Article by Hoor Fatima
ہر معاشرے کی ترقی، کامیابی اور فلاح و بہبود کے لیے مختلف ذرائع بنائے جاتے ہیں۔ معاشرے کی تشکیل و تکمیل کا ایک ذریعہ عورت بھی ہے ۔اللہ تعالیٰ نے عورت کو وہ مقام دیا ہے کہ وہ جس طرح کا چاہے معاشرے کو فرد دے سکتی ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ نے عورت کے اندر ایسی سوچ، فکر اور انقلابی روش رکھی ہے کہ جن کی وجہ سے وہ معاشرے کو اچھا بنانے میں بھی اپنا کردار ادا کر سکتی ہے۔
حضور پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے عورتوں نے سوال کیا کہ مرد جہاد کے لیے جاتے ہیں تو ہم عورتیں کیا کریں کہ ہمیں بھی جہاد کا ثواب ملے، تو میرے نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنے گھروں میں ٹھہری رہو تمہارے لیے بہتر ہے۔
میں بحیثیت عورت تحریک لبیک کے رہنماؤں کو سلام پیش کرتی ہوں جنہوں نے حضور پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت پر عمل کیا اور تحریک میں جب انتہائی مشکل وقت چل رہا تھا۔ ہمارے امیر محترم پابند سلاسل تھے اور یزیدی حکومت نے مظالم کی انتہا کر دی تھی۔ ہمارے بہت سے نوجوان جام شہادت نوش کر گئے تھے۔ اس وقت بھی ہماری تحریک کے غیور رہنماؤں نے عورتوں سے کہا تھا کہ آپ اپنے گھروں میں ٹھہری رہو۔
میرا اپنی قوم کی عورتوں کے لئے پیغام ہے کہ بس تھوڑی سی محنت کی ضرورت ہے انشاءاللہ دین تخت پہ آ کے رہے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں کس طرح گھروں میں رہ کے تحریک لبیک پاکستان کا کام کرنا ہے؟
ہمیں اپنے گلی محلوں اور رشتہ داروں کو دعوت دینی چاہیئے ہمیں انہیں اس بات سے آگاہ کرنا چاہیے کہ دین کو تخت پہ لانا کس قدر ضروری ہے، ہمیں ناموس رسالت صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم پہ کیسے پہرہ دینا ہے۔
ہم یہ کام آسانی سے اپنے گھروں میں رہ کے کر سکتی ہیں اس کے علاوہ سوشل میڈیا، پڑھی لکھی خواتین واٹس ایپ، ٹویٹر کے ذریعے تحریک لبیک پاکستان کا پیغام دوسروں تک پہنچا سکتی ہیں۔
خواتین کو چاہیئے کہ وہ شریعت کو خود پہ نافذ کر لیں۔ اپنے آپ کو سراپائے ترغیب بنائیں۔ تحریک لبیک پاکستان کا پیغام اپنے دوستوں کے ذریعے دوسرے لوگوں تک پہنچائیں۔
ہماری صحابیات نے بھی اپنے شوہر، بھائی، بیٹے نبی پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلَّم پر قربان کر دیئے لیکن پیچھے نہ ہٹیں۔
اپنے بچوں، بہن بھائیوں اور گھر کے دیگر افراد میں عشق رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلَّم کی شمع روشن کریں اور اپنے گھروں میں بابا جان کے بیانات کو چلانا اور گھر والوں کو سنانا معمول بنا لیں چاہے دس منٹ ہی کیوں نہ ہوں۔
آخر میں، میں اپنی سب بہنوں سے التماس کرتی ہوں کہ یکجا ہو جائیں، دل میں مضبوط ارادہ کر لیں کہ ہم نے دین کا کام کرنا ہے ۔ انشاءاللہ آپ کی کاوشوں سے دین تخت پہ آ کے رہے گا۔
تحریر: حور فاطمہ