فتح اسلام اور تحفظ ناموس رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا دن
4 – جنوری – 2011
ایسا دن جو تا صبحِ قیامت
تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے طور پر یاد رکھا جائے گا
جب غازی ملت ملک ممتاز حسین قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ نے ملعون سلمان تاثیر کو چند سیکنڈوں میں جہنم کے گڑھے میں پہنچایا اس ملعون سلمان تاثیر کو جسے ناموس رسالت ﷺ قانون کے خلاف بھونکنے اور توہینِ رسالت کے جرم میں عدالتی ٹرائل کے بعد سزا پانے والی ملعونہ عاصیہ کی کھل کر حمایت کرنے پہ کوئی شٹ اپ کال تک نا دے سکا نا کوئی ادارہ نا ہی اس ملک کا قانون اور نا ہی دین کے نام پر اپنی دنیا چمکانے والوں کی جانب سے خاطر خواہ رد عمل سامنے آیا ملعون میڈیا چینلز پر لائیو بھونکتا رہا کروڑوں مسلمانوں کے دل چھلنی کرتا رہا مگر دستور پاکستان کی دفعہ 248 کی رو سے گورنر پنجاب ہوتے ہوئے اسے عدالتی باز پرس سےاستثنا حاصل تھا جو شریعت ِاسلامیہ کے سراسر خلاف ہے اسکی آڑ میں ملعون تاثیر سمجھ بیٹھا کہ عہدہ گورنری اسے رب کے غضب سے بچا لے گا لیکن وہ رب کا وعدہ بھول گیا
ترجمہ : بے شک آپ ﷺ کا دشمن ہی بے نام و نشان ہو کر رہے گا۔
وعدہ پورا ہونے کا دن 4 جنوری 2011 قرار پایا اور اسکے لئے اللّٰہ تبارک وتعالیٰ نے ایلیٹ فورس کے جوان ممتاز حسین قادری کو سعادت بخشی آپ نے ملعون کے جسم میں 27 گولیاں داغ کر اسکا ایسا نام و نشان ختم کیا کہ کوئی عالم دین گورنر پنجاب کا جنازہ پڑھانے کو راضی نا تھا یہ مجموعی و عبرتناک موت اور صرف ایک ملعون کی موت نہیں بلکہ اصل میں اس دن پوری دنیا کے دشمنان اسلام کی موت ہوئی غازی ممتاز حسین قادری شہید رحمتہ اللہ علیہ نے صرف ایک خنزیر کو نہیں مارا تھا بلکہ آپکے اس دلیرانہ عمل سے گستاخانِ رسول کے تمام سہولت کاروں کی موت ہوئی جو قانون ناموسِ رسالت ﷺ کے خلاف سازش رچا رہے تھے اور 295C قانون توہین رسالت کو ختم کرنے کا ماحول بنا رہے تھے
الحمدللہ انکی سازشیں ملعون سلمان خنزیر کے ساتھ اسکی قبر میں دفن ہوگئیں