اسلام اورعورت
Article by Haifz Abdul Karim
اسلام دنیا کا وہ واحد مذھب ہے جس نے حیات انسانی کے کسی بھی گوشے کو اکیلا نہیں چھوڑا بلکہ ہر جگہ رہنمائی کی ہے عبادت ہو، شادی ہو یا غم ہو یا جینا، معاشرتی نظام ہو یا ازدواجی بندش غرض کہ ہر جگہ وہ ایسی یکتہ اور منفرد حیثیت رکھتا ہے جس کے بمقابل دیگر مذاھب آلی اور خاکی ہیں
اسلام سے پہلے عورت کا مقام
یہ ایک نہ قابلِ انکار حقیقت ہے کہ مذھب اسلام سے قبل عورت کا کوئی خاص مقام نہ تھا اور اگر ہم تاریخ کے اوراق کو پلٹ کر دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ روم، یونان، ایران عراق اور اہل عرب میں عورت کو شیطان کی بیٹی اور برائی و بدی کی اصل وجہ سمجھا جاتا تھا، اس کے علاؤہ عورت کے حقوق تو الگ بات راہ چلتی عورت پر سر پر کپڑے کا ایک ٹکڑا ڈال دینا اسے اپنی بیوی بنانے کے لیے کافی تھا، نکاح و طلاق کا کوئی خاص قانون نہ تھا عورت سے نفرت اتنی زیادہ تھی کہ باپ اپنی شفقت بھلا کر عورت کو بے رحمی سے زندہ دفن کر دیتا تھا۔ مختصراً یہ کہ معاشرے میں عورت کی کوئی قدر و قیمت نہیں تھی۔
اسلام کے بعد عورت کا مقام
اسلام نے عورت کی پیدائش کو رحمت کہا اس کی تعلیم و تربیت اور اس کے حق کی رسائی کو جنت کا مستحق بتایا اسلام نے عورت کو بہت بڑی فضیلت دی ماں کی صورت میں اور خدا اور اس کے رسولﷺ کے بعد ماں کی اطاعت کا حکم دیتا ہے اور اسکے قدموں تلے جنت ہونے کا اعلان کرتا ہے ہمارے پیارے نبی صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم نے ایک دفعہ اپنے صحابہ کو فرمایا کہ اگر میں عشاء کی نماز پڑھنے مسلے پر کھڑا ہوتا اور میں نے سورے فاتحہ پڑھ لی ہوتی اور یہاں سے میری امی پکارتی”محمد” تو میں اپنی نماز چھوڑ کر کہتا جی امی میں حاضر ہوں یعنی کہ اتنا بڑا مرتبہ اسلام نے عورت کو دیا ہے مزید یہ کہ اگر شوہر اپنی بیوی کے ساتھ اچھا سلوک کرتا ہے تو اس کو اسلام میں بہترین اخلاق والا کہا جاتا ہے اسلام نے عورت کو اتنا عزت و احترام دیا ہے کہ ہم بیان نہیں کر سکتے لفظ کم پڑجائنگے
آج کل کا معاشرہ اور عورت
آج کل ہمارے معاشرے میں فیمنزم بہت زور و شور سے پھل رہا ہے اس کی شروعات یورپ سے ہوئی اور اب یہ ہمارے وطن عزیز تک رسائی حاصل کر چکے ہیں۔ مملکتِ پاکستان کی بہت عزت دار عورتیں ان کے جھانسے میں آکر اسلام اور اس کے قوانین پر نازیبا الفاظ استعمال کرتی ہیں۔ جن کا اب بہت بڑا گروہ بن چکا ہے جن کو کفار کی مکمل حمایت حاصل ہے انہیں چند عورتوں کی وجہ سے لوگوں کے اندر خواتین کے لیے ایک منفی تاثر پایا جا رہا یے لیکن ہمیں یہ بھی یاد کرنا چاہیے کہ جو خواتین اپنے گھروں میں عزت و احترام سے رہتی ہیں جو یونیورسٹی میں اپنی ماں باپ کی عزت بچا کر پڑھتی ہیں ہمیں ان عظیم خواتین کو خراجِ تحسین پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ کفار ہر دور میں اپنی چالیں چلتا رہا ہے اور امت مسلمہ نے اس کا مقابلہ کیا ہے اور کفار کی چالوں کو نیست ونابود کیا ہے مجھے امید ہے کہ میرے وہ بھائی اور بہنیں جو سوشل میڈیا پر ایکٹیو ہیں وہ ان فیمنسٹ سے مقابلہ کرینگے اور ان کا مملکتِ پاکستان سے مکمل خاتمہ کرینگے۔
تحریر: حافظ عبد الکریم