تحریک لبیک سیاسی یا مذہبی جماعت

Article by Rameen Malik
تحریک لبیک پاکستان تیزی سے اُبھرتی ہوئی مذہبی سیاسی جماعت ہے۔ ملک خداد پاکستان میں پہلے بھی مذہبی سیاسی جماعتیں موجود ہیں لیکن جو شہرت تحریک لبیک پاکستان کو ملی وہ محض اللہ اور رسولﷺ کا کرم اور امیرالمجاہدین قبلہ علامہ خادم حسین رحمہ اللہ کی دن رات کی اخلاص کے ساتھ کی ہوئی محنت کا نتیجہ ہے۔ کیونکہ پاکستان کی بنیاد کلمہ طیبہ ہے اور یہ نعرہ “پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ دستور ریاست کیا ہوگا محمد رسول اللہ” کی حفاظت اور دو قومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا۔ ہم نے یہ وطن دین اسلام کی آزادانہ اشاعت اور اس کی اقدار کی حفاظت کے لئے لاکھوں قربانیوں کے بعد حاصل کیا تھا لیکن کچھ معاشرے کے ناسور اس پر مسلط ہو کر اس کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کے لئے کمر بستہ ہوگئے مگر امیر المجاہدین رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے کہ پاکستان اللہ کے رازوں میں سے ایک راز ہے، اس کی حفاظت کے لئے الحمدللہ اسباب پیدا ہونے ہیں۔ جب سلمان تاثیر پیپلز پارٹی کے منتحب گورنرپنجاب نے رسالت مابﷺ کی ناموس کے تحفظ کے قانون کو کالا کہا تو اسی کی حفاظت پر مامور ایک کانسٹیبل غازی ممتاز حسین قادری شہید علیہ الرحمہ نے اسے ستائیس گولیاں مار کر واصل جہنم کر دیا پھر علماءکرام نے ممتاز حسین کی رہائی کی مہم چلائی جس میں تمام ہی مکاتب فکر کے علماء شامل تھے۔ سب نے ہی غازی صاحب کی رہائی کےلئے زور لگایا لیکن بدقسمتی سے نواز شریف کے دور حکومت میں غازی صاحب کو شہید کردیا گیا اور تمام مکاتب فکر کے لوگوں میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی۔ایک بڑی تعداد نے جنازہ میں شرکت کی۔ غازی صاحب کی شہادت ہی تحریک لبیک کی بنیاد رکھنے کی وجہ بنی۔ علامہ خادم حسین رضوی صاحب نے دیگر علماءکرام کے ساتھ مل کر اس کی بنیاد رکھی لیکن حکومت کی طرف سے ظلم و ستم اور دباؤکی وجہ سے بہت سارے ساتھی علامہ صاحب کو چھوڑ گئے لیکن خادم حسین رضوی ایک نظریےکا نام تھا وہ نظریاتی شخص تھے انھوں نے ہر طرح کے ظلم ستم برداشت کیے جیلوں میں ان پر جو مظالم ڈھائے گئے وہ سن کر کلیجہ پھٹتا ہے۔ ایک حافظ قرآن استاذالعلماءشیخ الحدیث پر اس قدر ظلم ڈھائے گئے کہ عمران خان کے دور حکومت میں جب اس نے آسیہ مسیح کو فرانس کے حوالے کرنے کے لئے علامہ خادم حسین کو جیل میں ناحق چھ ماہ تک رکھا۔ دسمبر جنوری کی سخت سرد راتوں میں ان پر ٹھنڈا پانی ڈالا جاتا تھا۔ ان کو خدمت کے لئے ایک بندہ بھی ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں تھی۔
امام احمد بن حنبل علیہ الرحمہ کی طرح آپ نے بھی تین بادشاہوں کیساتھ ٹکر لی۔ وجہ کیا تھی یہ سب برداشت کرنے کی میں بتاتی ہوں وہ تھی ناموس رسالت اور 295cکی حفاظت اور دین اسلام کو تخت پر لانا۔ بےشک اے پڑھنے والے آپ کا تعلق کسی بھی مسلک سے ہوگا کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو گا لیکن آپ ایک اللہ اور آخری نبی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے ماننے والے ہیں آپ مسلمان ہیں اور اپنی آنے والی نسلوں کو لادین اور سیکولر لبرل اور لنڈے کے انگریزوں سے بچانے کی تدبیر آپ نے خود کرنی ہے۔
آئیے ملکر ہم ملک خداداد پاکستان کو بچانے کے لئے اپنی نسلوں میں اسلامی اقدار کو باقی رکھنے کےلئے تحریک لبیک پاکستان کو جوائین کرتے ہیں۔ ہم پہلے مسلمان پھر پاکستانی ہیں۔ تھوڑا نہیں پورا سوچنا ہے۔ یہ جو مین سٹریم میڈیا پر بے حیائی اور فحاشی پھیلائی جا رہی ہے یہ ہماری اقدار نہیں ہیں، اغیار کی سوچ کو ہم پر مسلط کیا جارہا ہے۔ یہودی لابی اور قادیانی لابی متحرک ہو چکی ہے۔جاگ جائیے ہمیں ایک مسلمان کی حیثیت سے سوچنا ہے۔ اپنی آنے والی نسلوں کو بچانا ہے۔ ناچ گانے والی نسلیں نہیں قرآن اور سنت پر چلنے والی نسلیں ہم نے پروان چڑھانی ہیں۔
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر


اللہ کرے دل میں اتر جائے میری بات۔ آمین
تحریر: رامین ملک