بزرگوں کی دعا پاکستان
Article by Laiba
پاکستان وہ ملک ہے جو ہمارے بزرگوں کی دعاؤں اور بے پناہ قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا، کتنی ہی بہنوں بیٹیوں کی عصمتیں پامال ہوئیں اور خدا جانے کتنی عورتوں نے اپنی عزتیں بچانے کے لیئے کنوؤں میں چھلانگیں لگائیں، اس ملک کا وجود میں آجانا کوئی عام بات نہیں تھی بلکہ یہ خاص حضور ﷺ کی نگاہ ناز سے کلمے کی بنیاد پہ بنا
جس طرح اس ملک کا وجود میں آجانا ایک معجزہ تھا بالکل اسی طرح اسکا ایٹمی طاقت بن جانا اللہ کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی تھا۔
28 مئی 1998 کو چاغی کے مقام پر ایٹمی دھماکہ کر کے پاکستان دنیائے اسلام کا پہلا ایٹمی ملک بن گیا، پاکستان وہ ملک ہے جس کے پاس دنیا کی بہترین فوج اور بہترین دفاعی صلاحیت ہے اور یہ بات دشمنانِ اسلام کی آنکھوں میں ہمیشہ کھٹکتی رہے گی۔
اگر خوبصورتی کی بات کی جائے تو بلندوبالا پہاڑ، برف سے ڈھکی چوٹیاں، بہتے جھرنے، ندیاں،خوبصورت جھیلیں، پانچ دریا، زرخیز اور سر سبز و شاداب وادیاں، قدیم تہذیبیں، تاریخی مقامات، معدنی ذخائر سے مالا مال چٹانی سلسلے، گھنے جنگلات، وسیع ریگستان، گہراسمندر، خوبصورت ساحل، جزائر اور چارموسموں کی موجودگی کے ساتھ ہر قسم کی آب و ہوا اس کو سیاحوں کی دلچسپی کا باعث بناتی ہے
اگر جغرافیائی لحاظ سے بات کی جائے تو پاکستان کو دنیا نظرانداز کرنے کا سوچ ہی نہیں سکتی۔
پھر سوال تو اٹھتا ہے کہ ایسا خوبصورت وطن کیوں اتنا پیچھے؟ کیوں آج ایک زرعی ملک کی عوام آٹے سے محروم ہے؟
کیوں آج وہ ملک جس کے صوبہ بلوچستان میں ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان موجود ہے اسکے ڈیفالٹ ہونے کی باتیں کی جا رہی ہیں؟ کیوں آج معدنی ذخائر سے مالا مال صوبہ بلوچستان کے لوگ پسماندہ زندگی گزانے پر مجبور ہیں؟
اسی طرح وزیرستان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں گیس کے وسیع ذخائر موجود ہیں لیکن کیوں آج ملک پاکستان گیس کا محتاج ہے؟
ایسے اور بھی کئی سوالات ہیں جو ہر ذی شعور پاکستانی کے ذہن میں اجاگر ہوتے ہیں اور جب ان سوالات کے جواب ڈھونڈتا ہے تو سامنے وہی کرپٹ نااہل حکمران کھڑے نظر آتے ہیں۔
آج اس قدر ہمارے ہاتھ باندھ دیے گئے ہیں کہ اپنے ہی ملک سے خزانہ نکالنے کے لیے کفر سے اجازت کی ضرورت ہے۔
اب اس سب سے چھٹکارا کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے؟
اگر آپ اب بھی یہ سمجھتے ہیں کہ پی ڈی ایم یا پھر پی ٹی آئی آپکو اس غلامی سے نجات دلا سکتی ہے تو پھر سمجھ لیں کہ آپ ایک گہری نیند سو رہے ہیں
کیونکہ یہ غلام ہیں اور غلام غلامی سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتے، مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل نے اسحاق داڑ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ آئی ایم ایف کے بغیر نہیں چل سکتے، یعنی ایک غلام نے دوسرے غلام کو مزید غلامی کا مشورہ دیا۔
اب آپ نے خود فیصلہ کرنا ہے کیا آپ ایسے ہی غلامی کی زندگی گزارتے رہیں گے یا پاکستان کے وسیع مستقبل کی خاطر تحریک لبیک پاکستان کا ساتھ دیں گے کیونکہ یہ ہی واحد جماعت ہے جسکی قیادت انتہائی دلیر ہے، جو سود کی کھل کر مخالفت کرتی ہے جو آئی ایم ایف کی غلامی سے جان چھڑانے کی بات کرتی ہے
یہ ہی وہ واحد جماعت ہے جس کے پاس زراعت کے شعبے میں ترقی کے ایسے منصوبے موجود ہیں جس کے ذریعے زرعی انقلاب لا کر ملک کی معیشت کو مضبوط کیا جا سکتا ہے
فقط یہ ہی وہ جماعت ہے جو اپنے فیصلے خود کرنا جانتی ہے اور اغیار کے اشاروں پر نہیں چلتی۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ پاک وطن کی تعمیر و ترقی و خوشحالی کے لیے تحریک لبیک پاکستان کا آپ بڑھ چڑھ کر ساتھ دیں کیونکہ سب نے مشکل وقت میں بھاگ جانا ہے آپ اور ہم لبیک والوں نے اس پاکستان میں رہنا ہے وہ پاکستان جو بزرگوں کی دعا ہے۔
تحریر: لائبہ