فلم یا فساد
Article By Ehsan Shahani
پاکستان میں ایک بار پھر فلم متنازع فلم زندگی تماشہ چلائی جارہی ہے جس سے حالات ایک بار پھر خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
اس فلم میں مکمل اسلام کے وارثوں کا لہجہ بگاڑا گیا ہے اور نعت خواں، علماء کرام کے خلاف کوئی ایسا عمل نہیں چھوڑا جس سے نوجوان نسل مزید علماء کی طرف راغب ہو۔ ایک تو ویسے بھی حالات فحاشی و عریانی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور مزید ایسی فلمیں بنا کر نوجوان نسل کو اسلام سے دور کیا جارہا ہے۔
کیا پاکستان میں اور کوئی مسائل نہیں ہیں؟ پاکستان میں بے روزگاری، مہنگائی ، ظلم و ستم، فحاشی و عریانی، تشدد، لوٹ مار، چھینا جھپٹی، جرائم، نیز ہر جرم ایک سے بڑھ کر دس گنا ہورہے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں اور کوئی سننے والا نہیں اور نا ہی ان معاملات کو سلجھانے کے لیے کوئی فلم بنائی نا مووی بنائی؟ کوئی جا کے ان سے پوچھے کیوں نہیں بناتے ایسے موضوعات پر فلم جس سے پاکستان ان سارے مسائل سے باہر نکلے اور عالمی سطح پر پاکستان کا چہرہ مزید نکھر آئے۔
کیا پاکستان میں سارے مسائل مولوی پیدا کررہے ہیں؟
علماء کرام پیدا کررہے ہیں؟
کیا پاکستان کا قرض مولویوں نے اٹھایا ہے؟
ریلوے کے انجن اور پی آئی اے میں خرد برد کسی مولوی نے کیے؟
پاکستانی تاریخی کا سب سے بڑا قرضہ اٹھایا ہوا ہے پاکستان نے تو کیا یہ مدارس کے بچوں نے اٹھایا یا اساتذہ کرام نے؟
اس فلم کے ڈائریکٹر سرمد کھوسٹ ہے، میرا ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب کوئی لڑکی فلم انڈسٹری میں قدم رکھنا چاہے تو تم لوگ ان کے ساتھ کونسا پریکٹیکل عمل کرتے ہو، اس پر بھی فلم بناؤ، لڑکیوں کو چیک کرنے والے پراسیس کے نام کیسی جنسی حراسگی کرتے ہو اس موضوع پہ بھی فلم بناؤ تاکہ تم لوگوں کے منہ پہ جو کالک لگی ہوئی ہے اسے ان ہتھکنڈوں کے زریعے چھپاؤ نا۔
پاکستانی سیاست میں پیسے کی کس طرح بندر بانٹ کی جارہی ہے اور کونسا سیاسی حکمرانوں کے کردار گزر رہے ہیں اور اپنی زندگیوں کو کن عورتوں کے ساتھ مل کر رنگین کرتے رہے اس موضوع پر بھی فلم بناؤ تاکہ سیاسی میدان میں بہتری ہوسکے۔
علماء کی کردار کشی پہ تو سارے کہتے ہیں بھائی یہ آزادی اظہار رائے ہے اور جب کوئی عمران خان، نواز شریف یا زرداری کی زندگی بارے کوئی بات کرے تو یہ ان کی زاتی زندگی پہ حملہ تصور کرتے ہو۔
کیا علماء کرام اتنا سستے ہیں کہ کوئی آئے اور ان کا مزاق اڑا کے چلا جائے اور ان پہ ہر قسم کی طعن و تشنیع کرتا رہے ۔
اس فلم کو پہلے امیر المجاہدین رحمۃ اللّٰہ علیہ نے بھرپور اسلام کی طاقت سے رکوایا تھا اور اب آپ کے صاحبزادگان کے ساتھ مل کر اس فلم کو روکیں گے۔
اور یہ صرف تحریک لبیک والوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ جس جس نے بھی کلمہ پڑھا ہوا ہے سب کو اس فلم کے خلاف نہیں نکلنا چاہیے اور اپنی زندگی کا حق ادا کرنا چاہیے۔
یہ مسئلہ ہم آپ کو پہلے بتا رہے ہیں، پھر بعد میں ہمیں کوئی یہ نا کہے کہ مولوی دین کے ٹھیکدار ہیں، میں نے کہا سوچ سمجھ کر بات کر مولوی ٹھیکدار نہیں ہیں بلکہ دین کے چوکیدار ہیں اور چوکیدار کا کام ہے پہرہ دینا اور علماء دین کے وارث ہیں اور وہ پہرہ دیتے رہیں گے، کیونکہ یہ بات رسول اللہﷺ نے خود فرمائی تھی کہ میرے بعد میرے علماء دین کے وارث ہوں گے۔
اور جہاں بھی مسئلہ ہوگا جب بھی کوئی دین پہ کوئی مشکل بات وقت آئے گا تو ان شاءاللہ لبیک والے پہلی صف میں کھڑے نظر آئیں گے اور صف میں ہی نہیں بلکہ قیادت کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔
اور ہم اعلیٰ اداروں سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ پاکستان رسول اللہﷺ اور اسلام کے نام پر بنا ہے اس لیے پاکستان میں ہی اسلام مخالف فلم بنائی جارہی ہے، اس لیے اس فلم کو رکوا کر اپنی تنخواہوں کو حلال کریں اور پاکستان کو کسی بھی خدشے میں پڑنے سے پہلے ایسی بیرونی قوتوں اور فتنوں کو کچلیں۔
تحریر: احسان شہانی