عمران خان اور اسکے حواری
Article by Engineer Muhammad Azeem
جب خان کی مخالفت عوام نے کی تو خان کے حواریوں نے سب کو چور ، پٹواری اور بھٹو جیسے القابات سے نوازا
جب سیاسی مخالفین نے تحریک عدم اعتماد شروع کی تو سب کو امریکہ نے خرید لیا اور غدار کہلائے
جب میڈیا نے سوال کئے تو وہ بھی بک گئے
جب فوج نے حمایت ترک کی تو جوانوں سے لیکر سربراہ تک کو اپنی گندی زبان کا نشانہ بنایا گندے ٹوئٹر ٹرینڈ چلوائے
اعلیٰ عدلیہ نے آئین شکنی پہ گرفت کی تو عدلیہ بک گئی کا نعرہ لگا دیا
مطلب ایک تحریک انصاف کو چھوڑ کہ سب بک گئے سب امریکہ کے یار ہو گئے سب زر خرید غلام ہوگئے ؟؟
یہ وہی عمران ہے نا جو ناموسِ رسالت ﷺ جیسے حساس معاملے پہ یورپ کا ساتھ چھوڑنے سے منع کر دیتا ہے کیونکہ ہماری معیشت تباہ ہو جائیگی ؟؟
لیکن اسی عمران کو جب اپنا تخت اور اپنی ناموس تباہ و برباد ہوتی ہوئی دکھی تو ایک لمحہ میں سب کے مخالف ہو گیا وہی امریکہ جہاں سے پہلا دورا کر کہ آیا تو کہنے لگے ایسا لگتا ہے ورلڈ کپ جیت کے آیا ہوں اسی کے خلاف گھن گرج کے بولنا شروع تحریک عدم اعتماد کا پورا الزام امریکہ پہ ڈالا اور عوام کو احتجاج پہ اکسایا
کل تک جس ملک میں روڈ پہ احتجاج کیلئے نکلنا ریاست کے خلاف جانا سمجھا جاتا تھا اب وہی عمران سرکاری ٹی وی سے بیٹھ کہ احتجاج کی کال دیتا ہے
استعفے دیتے وقت شرم آنی چائیے تھی تحریک انصاف کی کابینہ کو یہ استعفے ناموس رسالت پہ حملے کے وقت آتے
یہ استعفے ختم نبوت ﷺ میں ترمیم کے وقت آتے
یہ استعفے امریکہ کے کہنے پہ یو این میں انڈیا کے مستقل مندوب کیلئے ووٹ کرتے وقت آتے
یہ استعفے امریکہ کے منع کرنے پہ ڈاکٹر عبد القدیر کے جنازے میں نا جانے پہ آتے
یہ استعفے اس ملک کی بیٹی عافیہ صدیقی کو رہا نا کروانے پہ آتے
یہ استعفے جب مقبوضہ کشمیر کا سودا ہوا ہماری شہہ رگ کٹی اس وقت آتے
یہ استعفے آسیہ کو باعزت بری کروانے کے وقت آتے
یہ استعفے قادیانی کو وزیر لگاتے وقت آتے
یہ استعفے رام مندر کی بنیاد رکھی جب آتے تو کیا بات تھی لیکن ۔۔۔
ایسا کچھ نہیں ہوا کیونکہ یہ نیا پاکستان نہیں بلکہ ایک نئی نسل کی پرورش کی گئی ہے
یاد رکھنا میری بات اوپر سے لیکر نیچے تک سب ملے ہوئے ہیں
جی ہاں اعلیٰ افسران سے لیکر اعلیٰ عدلیہ میں ہر بندہ عمران کے ساتھ اس گیم کا حصہ ہے یہ بات میں نہیں کہہ رہا بلکہ جناب حکیم سعید اپنی کتاب جاپان کہانی میں اس کا تزکرہ 90 کی دہائی میں کر چکے ہیں۔
پچھلے سال 2021 سے ہی یہ بات بازگشت کرنا شروع ہوچکی تھی کہ اگلے الیکشن میں عمران 2 تہائی اکثریت سے میدان مارے گا اس وقت گھوم گھوم کے ایک ہی بات ذہن میں آتی تھی کہ جس عمران نے مہنگائی اور بے روزگاری کا بازار گرم کر رکھا ہے اور عوام گالیاں نکالتے نہیں تھک رہی یہ سب ہو گا کیسے اور سارے سوالات کے جواب مل گئے جب تحریک عدم اعتماد کو امریکی سازش سے جوڑا گیا اور خان کیلئے سیف ایگزٹ تیار کیا گیا۔
اب جب تک لوگوں کو اس گیم کی سمجھ آئے گی خان واپس سیاست میں 2/3 تہائی اکثریت کی کامیابی سے قدم رکھ چکا ہوگا اور اس وقت تک تحریک انصاف ایک پارٹی نہیں معاذ اللّٰہ ایک مذہب بن چکی ہوگی جس کے خلاف بات کرنے والا شاید دائرہ اسلام سے ہی خارج تصور ہوگا اور شاید واجب القتل بھی قرار پائے۔
تھوڑا نہیں پورا سوچیں تمھارے اور تمھارے بچوں کے مستقبل کا سوال ہے
انجینئر محمد عظیم