پاکستان میں آزادیِ اظہارِ رائے
Article by Maria Ibadat Awan
اظہار رائے کی آزادی کو دنیا بھر میں ایک انسانی حق کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے آرٹیکل 19 کے تحت اس کو با ضابطہ طور تسلیم کیا گیا ہے۔ اس آرٹیکل کے مطابق ہر شخص کو کسی قسم کی مداخلت کے بغیر رائے رکھنے کی آزادی ہونی چاہیے اور ہر شخص کو اپنی رائے کے اظہار کا حق ہونا چاہیے۔
بول کے لب آزاد ہیں تیرے
بول، زباں اب تک تیری ہے
بول کہ سچ زندہ ہے اب تک
بول، جو کچھ کہنا ہے کہہ لے
جب بھی ہم نے حق اور سچ کا علم بلند کیا تو اس کی پاداش میں ہمارے اکاؤنٹس کو رات کے اندھیروں میں اڑا دیا گیا۔
ہم نے نہ تو کبھی ریاست کے مخالف بات کی نہ سیاست کے۔ جب بھی بات کی نبی کریمﷺ کی ناموس کے حوالے سے کی۔
لیکن حق کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش میں مخالفین نے ہمیشہ بچگانہ حرکات کا سہارا لیا اور جب کچھ نہ سوجھی تو سوشل میڈیا پر ہمارے راستے ناہموار کرنے کی کوشش کی گئی۔
لیکن وہ بھول گئے ہم 313 والوں کے وارث ہیں ہمارا عزم اور ہماری منزل بہت بلند ہے یہ چھوٹے چھوٹے روڑے ہماری راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے، وہ جتنی تعداد میں کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ہم اس سے دوگنی طاقت اور جذبے کے ساتھ لوٹتے ہیں۔
گزشتہ رات بھی تحریک لبیک پاکستان کے ہزاروں اکاؤنٹ کو سسپنڈ کیا گیا۔ لیکن جتنی تعداد میں انھوں نے مٹانے کی کوشش کی اس سے دوگنا جذبے کے ساتھ کارکنان واپس لوٹے ہیں۔
وہ بھول گئے ہیں کہ ہم نے تو موت کی بیعت کی ہوئی ہے اکاؤنٹ کیا چیز ہیں۔ جیل کی آہنی سلاخیں ہمیں ہمارے عزم سے پیچھے نہ ہٹا سکیں تو پھر اکاؤنٹ کی تو حیثیت ہی نہیں۔
حکام بالا تک اپنا پیغام پہنچانا چاہوں گی کہ اظہار آزادی رائے ہر ریاست میں ہر فرد کا حق ہے ہمیں ہمارے حق سے محروم نہ کیا جائے۔
الحمدللہ ہمارا سوشل میڈیا اتنا مضبوط ہے اور اس کے کارکنان بغیر کسی صلے کے اخلاص کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ جہاں دیگر جماعتیں پیسوں کے عوض ٹرینڈ کرواتی ہیں وہاں ہمارے کارکنان صرف اپنی مدد آپ کے تحت چند گھنٹوں میں ٹرینڈ کو ٹاپ پر لے آتے ہیں۔
حالیہ کریک ڈاؤن کے بعد آپ نے دیکھ ہی لیا ہو گا کہ اتنی جلدی آپ نے اکاؤنٹ اڑائے نہیں جتنی جلدی نئے اکاؤنٹس بنائے گئے ہیں۔
ہمارے جذبے وہ سیل رواں ہیں جن پر پل باندھے نہیں جا سکتے۔ ہم نے اپنی جانیں نبی کریمﷺ پر قربان کرنے کیلئے رکھی ہوئی ہیں۔
ہمارے جذبوں کو ان بچگانہ حرکات سے پابند نہیں کیا جا سکتا۔ ان کو جتنا روکنے کی کوشش کرو گے یہ اتنا ابھر کر آئیں گے۔
ان شاءاللہ عزوجل
پھونکوں سے یہ چراغ بجھائے نہ جائیں گے
تحریر: ماریہ عبادت اعوان