یقینیات میں استقامت کی ضرورت ہے – 1
تالیف : حافظ محمد ریحان
قسط نمبر : 1
بسم اللہ والصلاۃ والسلام علی من لا نبی بعدہ
عصر حاضر میں نئے نئے فتن جنم لے رہے ہیں ان سب فتنوں میں سے جو سب سے خطرناک فتنہ ہے وہ فکری غلطی میں انسان کا مبتلا ہوجانا اور پھر اپنے آپ کو عقل کل مانتے ہوئے کسی کی بات کو نہ تو سننا اور نہ ہی ماننا پھر یہ بھی نہیں سوچنا کہ جو میں بول رہا ہوں صحیح بول رہا ہوں یا غلط ، جب کوئی اس حد تک پہنچ جائے تو اس کو سمجھانا بتلانا کافی مشکل یوجاتا ہے پھر ایسے اشخاص کو یقینیات پر استقامت کا درس دیا جاتا ہے کہ شاید وہ جس غلطی میں مبتلا ہوا ہے وہ اس غلطی سے لوٹ آئے اور اگر وہ بالفرض ایسا نہیں کرتا تو خوف ہے کے وہ اس تک چلے جائے کہ جس میں سراسر رب کی نافرمانی ہی نافرمانی ہے نارضگی ہی نارضگی ہے بلکہ کچھ مسائل میں تو انسان کو کفر تک لے جاتی ہے ۔العیاذ باللہ۔
اس لئے اب اس چھوٹے سے کتابچہ میں جن چیزوں کی طرف آگاہی دی جارہی ہے ان پر عمل کرنے سے معاشرتی مسائل اور برائیوں میں کافی حد تک کمی واقع ہوجائے گی۔
سب سے پہلے یہ یقین رکھنا ہے اور اس بات میں استقامت کی ضرورت ہے کہ رب نے جو قرآن پاک میں بیان فرمایا ہے
وہ حق ہے سچ ہے قیامت تک کے لوگوں کے لئے سر چشمہ ہدایت ہے میرا رب اللہ ہے وہی بہتر کارساز ہے وہی پالنے والا ہے وہی رزق دینے والا ہے وہ ہی عزت دینے والا ہے وہی ذلت دینے والا ہے اس کے احکام کو اس کی بتائی چیزوں کو دل وجان سے تسلیم کرنا ہے
جاری ہے۔۔۔