History of Tehreek-e-Labbiak Pakistan
Article by Faiza Rizvia
مسلم لیگ ن 2016 میں نے غازی ممتاز قادری کو پھانسی دی توعلامہ مولانا خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ نے احتجاج کیے ریلییاں نکالی 60 لاکھ کا تاریخی جنازہ ادا کیا اورغازی صاحب کی شہادت کے بعد تحریک لبیک پاکستان کی بنیاد رکھی گئی
ن لیگ حکومت نے 2017 میں ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کی جس کے خلاف صرف تحریک لبیک ہی نکلی جس کی قیادت علامہ مولانا خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ نے کی۔
(باقی سوئی قوم کے لیڈر سو رہے تھے)
تحریک لبیک نے 25 دن فیض آباد میں دھرنا دیا اور حکومت نے ان پر شیلینگ کی گولیاں برسائیں جس کی وجہ سے آٹھ نوجوان شہید ہوئے اور سینکڑوں زخمی ہوئے کثیر تعداد میں کارکنان گرفتار ہوئے۔ اس کے ردعمل میں پورا ملک ایک گھنٹے کے بعد بند ہو گیا، تحریک لبیک کے نو جوان سڑکوں پرآگے، یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا تھا کہ ملک مکمل بند ہو گیا تھا کسی بھی سرکاری یا پاکستانی قوم کا ایک روپے کا بھی نقصان نہیں ہوا بلکہ ایک درخت کا پتہ بھی نہیں ٹوٹا تھا
جب وزیرے قانون نے استعفی دیا تو تحریک کا کامیاب دھرناختم ہو گیا۔
تحریک لبیک پاکستان نے جنرل الیکشن 2018 میں پہلی بار حصہ لیا اور حکومت اور اداروں کے مطابق 54 لاکھ سے زیادہ ووٹ حاصل کئے، ووٹوں کے حساب سے ملک کی تیسری بڑی سیاسی و مذہبی جماعت بن کر ابھری۔
عام انتخابات کے نتیجے میں تحریک انصاف کی حکومت آئی تو عمران خان نےمیاں عاطف قا دیانی کو اپنا مشیر بنایا اور ختم نبوتﷺ کے قانون کو ختم کرنے کی ناپاک کوشش کی تو تحریک لبیک نے پرامن احتجاج کر کے اس کو کابینہ سے باہر نکلوایا۔
گستاخ رسول آسیہ معلونہ کو رہا کیا تو تحریک لبیک نے پرامن احتجاج کا اعلان کیا تو عمران حکومت نے ملک بھر مین اچانک ٹی ایل پی کے خلاف غیر قانونی کریک ڈاؤن کرکے تحریک لبیک کے ہزاروں کارکنان اور مساجد کے علماء کرام کو گرفتار کیا، قائد ملت اسلامیہ علامہ حافظ خادم حسین رضوی صاحب سمیت پورے خاندان کو گرفتار کیا گیا اور تحریک لبیک کی مرکزی شوریٰ کے اراکین کو بھی گرفتار کیا گیا اور پھر گستاخ معلونہ کو ملک سے باہر بھیج دیا۔
ہالینڈ 2019 میں رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے بنانے لگے تو تحریک لبیک نے فیض آباد میں پرامن دھرنا دیا کہ ہالینڈ کا سفیر ملک بدر کیا جائے، خاکے بنانے سے روکا جائے تو ہالینڈ حکومت کو خاکوں کے مقابلے رکوانا پڑے اور تحریک لبیک نے اپنا پرامن دھرنا اس کامیابی کے ساتھ ختم کر دیا۔
پھر 2020 میں فرانس نے سرکاری سطح پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کی تو پورے ملک میں سے صرف تحریک لبیک واحد جماعت تھی جس نے فرانس سے اعلان جنگ کا مطالبہ کیا (باقی قوم اور ان کے لیڈر سو رہے تھے) تحریک لبیک نے 15 نومبر کو دھرنے کا اعلان کیا کہ تحریک انصاف حکومت فرانسی سفیر کو ملک بدر کرے اور ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے لیکن حکومت بے حس تھی وہ فرانسیسی غلامی کر رہی تھی۔ 15نومبر کو لبیک والے پھر سے میدان میں آگئے، لبیک والے رضوی کے شیر میدان میں بارش، سردی، بھوک، بائیس ہزار شیل، ربڑ کی گولیاں کھا رہے تھے لیکن ہار نہیں مانی (کیونکہ ان کا لیڈر 103 بخار میں بھی وہاں مو جود تھا)اور حکومت کو عاشقوں کے سامنے جھکنا پڑا اور مزاکرات ہوئے جس میں حکومت نے تین ماہ کی مہلت مانگی کہ ہم اسمبلی میں قرارداد پیش کریں گے جو بھی فیصلہ ہوا اس کو مانا جائے گا۔
ان مسلسل گستاخیوں کی وجہ سے سربراہ تحریک لبیک پاکستان علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ شیدید بخار میں مبتلا ہو گے اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملے
انا للہ وانا الیہ راجعون
آپ کے جنازے میں بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈھائی کروڑ لوگوں نے شرکت کی۔
تحریک کی مجلس شوریٰ نے تحریک لبیک پاکستان کے لئے نئے امیر صاحبزادہ علامہ حافظ سعد حسین رضوی صاحب حفظہ اللّه کو بنایا۔
کچھ وقت بعد یزیدی حکومت نے امیر محترم سمیت پوری قیادت اور ہزاروں کارکنان کو جیل میں ڈال دیا اور ہزاروں کارکنان کو زخمی کر دیا اور درجنوں شہادتیں ہوئیں، حکومت نے ظلم کے تاریخی پہاڑ توڑے لبیک والوں پر۔
آؤ پاکستانیو اب دین تخت پر لائیں اور تحریک لبیک پاکستان میں شامل ہو جائیں کیونکہ تحریک لبیک یا رسول اللّٰہ پاکستان جب بھی نکلی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت کی خاطر نکلی ہمارا مقصد ملک پاکستان میں اسلامی نظام لانا ہے آپ کو اللہ نے موقع دیا ہے آئیں اسکو ضائع نہ کریں ایسی جماعت پھر نہیں ملے گی۔ آؤ اسلام کی پاور دنیا کو دکھا دو تحریک لبیک کا ساتھ دو اسکو پارلیمنٹ تک پہنچاؤ تاکہ دین کا نفاد کیا جائے۔
اب کی بار الیکشن میں کرین پر مہر لگا کرتحریک لبیک کے ذریعے نظام مصطفیﷺ لانا ہے۔
ان شاءاللہ
ذہن میں رکھیں میڈیا تحریک لبیک کی کوریج نہیں کر رہا اور سوشل میڈیا پر تحریک لبیک کو روکنے کے لیے لبیک کے لاکھوں فیس بک ٹویٹر آی ڈی بند کی جا رہی ہیں، یوٹیوب چینلز بند کیے جا رہے ہیں انسٹا گرام آئی ڈیاں بلاک کی جا رہی ہیں، لیکن لبیک والے رکنے والے نہیں ہیں کیوں کہ لبیک والے جن مالکوں کا کام کرتے ہیں وہ دیکھ رہے ہیں اورپی ٹی آئی، پی پی پی، ن لیگ اور دوسری جماعتوں والے جن کا کام کرتے ہیں وہ ان کو نہیں دیکھ رہے یہ سب پیسے کے لیے کام کرتے ہیں اور ہم جن کا کام کرتے ہیں ان کو نوکروں کی کمی نہیں یہ تو بس کرم ہے کہ ہم کو چن لیا ہے۔
تحریر: فائزہ رضویہ