شبیہ رسول ﷺ حسن مجتبی
سات افلاک زینے پھر کرسی
عرش رفعت سرائے آل رسول ﷺ
فانی فی اللہ باقی باللہ ہوں
تو ہی تو ہے خدائے آل رسول ﷺ
ببیں تفاوت رہ از کجا ست تا بکجا
تبارک اللہ ما و ثنائے آل رسول ﷺ
ہے ارادہ ترا، ارادہٕ حق
حق کی مرضی رضائے آل رسول ﷺ
قبائے شہ بگلیم سیاہ خود نخرد
سیہ گلیم نباشد گدائے آل رسول ﷺ
صبغة اللہ کی چڑھی اپنی
حق کی رنگت رچائے آل رسول ﷺ
ملک لاہوت سے الی الناسوت
ہونے رجعت نہ پائے آل رسول ﷺ
پھر الی اللہ فنائے مطلق سے
پورا سالک بنائے آل رسول ﷺ
منم امیر جہانگیر کج کلہ یعنی
کمینہ بندہ و مسکیں گدائے آل رسول ﷺ
خوشاد لےکہ دہندش ولائے آل رسول ﷺ
خوشا سرےکہ کنندش فدائے آل رسول ﷺ
بعد جس کے نہ ہوگا فقر کبھی
وہ غنا ہے غنائے آل رسول ﷺ
صورت شیخ کا تصور ہو
ہوں میں محو لقائے آل رسول ﷺ
سیر فی اللہ اور من اللہ ہو
درجے سب طے کرائے آل رسول ﷺ
اس سے دیکھوں سنوں چلوں پکڑوں
مولی دے بندہ پائے آل رسول ﷺ
قرب حاصل ہو پھر فرائض کا
صوفی کامل بنائے آل رسول ﷺ