نعمت خاص دخول اسلام

Article by Sana Attaria
بیشک اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہترین دین دین اسلام ہے اور اس پر ہمیں شکر ادا کرنا چاہیے رب العالمین اتنے سارے مذاہب سے ہمیں دین اسلام جیسی نعمت سے نوازا اور آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی ہونے کا اعزاز بخشا اور ایسے دین سے تعلق بنایا جو رب العالمین کا پسندیدہ دین ہے اور ہمارے لیے یہ تمام نعمتوں سے بڑھ کر نعمت عطا کی ہے ۔
سب سے پہلے ہمیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ نعمت ہے کیا نعمت بولتے کسے ہیں؟ اگر میں عام لفظوں میں نعمت کی تعریف بیان کروں تو کچھ اس طرح ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو جو کچھ بھی اسے عطا کیا ہے وہ سب نعمت کہلائے گا مثلاً : کھانے پینے کی اشیاء ، کپڑے ، مال ، اتنے خوبصورت رشتے دار اور سب سے بڑی نعمت تو اس نے اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہمارے درمیان مبعوث فرمایا کہ یہاں تک کہ آج جو ہماری پہچان بھی ہے اگر ہم کسی بڑے عہدے پر ہیں یا کوئی بڑا مرتبہ ملا ہے تو اس میں ہمارا خود کوئی عمل دخل نہیں بلکہ یہ بھی رب العالمین ہی کی نعمت ہے تو رب العالمین کی دی ہوئی اس نعمت کا ہمیں شکر بھی ادا کرنا چاہیے ۔
رب العالمین نے چار عظیم کتابیں نازل فرمائی جس میں سے سب سے مقبول و معروف کتاب جو ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر نازل فرمائی ہے، رب العالمین اپنے بندوں سے کلام فرماتے ہوئے سورت الضحیٰ آیات نمبر۱۱ میں ارشاد فرماتا ہے
ترجمہ: اور اپنے رب کی نعمتوں کا خوب چرچہ کرو
ہمارے ماں ، باپ ، بہن ، بھائی یہ عظیم رشتہ دار اور سب سے بڑھ کر حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا امتی ہونا ہمارے لیے کوئی نعمت سے کم نہیں ۔ ہم تو خوش نصیب ہے کہ اس نے ہمیں اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا امتی ہونے کا شرف بخشا کہ جن کے امتی ہونے کی خواہش تو خود حضرت عیسیٰ علیہ السلام بھی کرتے ہیں، جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام بھی قیامت کے روز آئیں گے تو وہ بھی حضور کے امتی بن کر آئیں گے یہ تو ہمارے لیے رب العالمین کی سب سے بڑی نعمت ہے
تبھی تو اعلیٰ حضرت نے کیا خوب ارشاد فرمایا
سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
سب سے بلا و اعلیٰ ہمارا نبی
اپنے مولا کا پیارا ہمارا نبی
دونوں عالم کا دولہا ہمارا نبی
کہ واقعی ہمارے حضورصلی اللہ علیہ والہ وسلم جیسا کوئی نہیں رب کی اس عظیم نعمت کا ہم جتنا شکر ادا کریں کم ہے اور اسلام جیسا پیارا دین ملنا یہ بھی ہمارے لیے کوئی نعمت سے کم نہیں کہ اتنے پیارے ماحول اور نیک مذہب میں رب العالمین نے ہمیں پیدا فرمایا
اسی طرح شکر نعمت کا ثبوت حدیث مبارکہ میں بھی ملتا ہے کہ
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا انسان کے ہر جوڑ پر صدقہ ہے جس دن سورج طلوع ہوتا ہے ( یعنی روزانہ ) تو دو آدمیوں کے درمیان انصاف کا فیصلہ کرے یہ صدقہ ہے آدمی کی اس سواری کے سلسلے میں مدد کرے کہ اس کو اس پر سوار کرائے یا اس کا سامان سواری پر رکھوائے تو یہ صدقہ ہے اچھی بات صدقہ ہے ہر وہ قدم جو نماز کی طرف اٹھائے صدقہ ہے راستہ سے تکلیف دہ چیز کو دور کرے تو یہ بھی صدقہ ہے
اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں پراس کا شکر بجا لانا واجب ہے۔ نیز عبادات اور اعمال صالحہ صرف انسان کی ذات تک محدود نہیں ہوتے بلکہ اسے چاہیے کہ معاشرے کے دیگر افراد کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی کوشش کرے۔
اللہ تعالیٰ سے میری یہ دعا ہے کہ وہ ہمیں اس کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے
آمین ثم آمین یارب العالمین
تحریر: ثناء عطاریہ