مرزائیت اور فرقہ واریت

Article by Rizwana Naseer
السلام علیکم تمام مسلمانوں کو سب سے پہلے جمعہ مبارک اس کے بعد ان لوگوں کے لیے دعا جو اس پر آشوب دور میں ویسے تو مسلمان ہیں جنہوں نے کلمہ تو حضور صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کا پڑھا ہے لیکن وہ فرقہ واریت پھیلا کر صرف ٹی ایل پی کی نہیں بلکہ اسلام کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں لگے ہوئے ہیں ان کے لیے ہدایت کی دعا کہ اللہ پاک ان کو عقلِ سلیم عطا فرمائے اور ان کے قلب روشن نرم اور خوشبودار بنا دے آمینرہی مرزائیوں کی بات تو ان سے تو ہمیں کوئی گلہ شکوہ ہی نہیں، اب دیکھیں نہ چور چوری نہیں کرے گا تو کیا کرے گا، مکار مکاری نہیں کرے گا تو کیا کرے گا، اور بے حیا بے حیائی نہیں کرے گا تو کیا کرے گا، یہ تو سب ہی جانتے ہیں نہ کہ جیسا کسی نے سبق پڑھا ہے جیسی کسی کی تربیت ہوئی ہے اس نے وہ ہی کرنا ہے نا، ہم ان مرزائیوں کی جڑوں سے واقف ہیں اور ان کی مکاریوں حرام زدگیوں، بےحیائیوں اور چالوں کو بہت اچھی طرح جانتے ہیں اور ہم ہر وقت ہر پل ان کی سازشوں سے باخبر اور چوکنا ہیں اسی لیے ڈیڑھ سو سال ہونے کو ہیں اور یہ اپنی ایڑی چوٹی کا زور لگا چکے ہیں اسلام کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکے اور نہ کبھی بگاڑ سکیں گے کیونکہ اگر انہوں نے اپنے مرزے کی مکأریوں اور بیہودگیوں کا سبق پڑھا ہے تو پھر ہم نے بھی اپنے آقا کریم ﷺ سے ہر نبی کی عزت کا سبق پڑھا ہے کہ جو بھی کسی بھی نبی کی شان میں گستاخی کرے اسے کاٹ کر رکھ دو، اس لیے یاد رکھ لیں اگر کسی نے بھی چاہے وہ مرزائی ہو یا یہودی کبھی بھی کسی بھی نبی کے متعلق کوئی بکواس کی تو پھر اس کے لیے ایک ہی سبق ہے “من سبا نبیا فاقتلوہ” بس
تحریر: رضوانہ نصیر