غافل قوم کی روٹی پوری نہیں ہوئی

Article by Ali Rizvi
انیس سو سنتالیس(۱۹۴۷) کا الم ناک دن تھا، لاشوں سے بھری ٹرینیں مشرقی پنجاب سے لاہور میں داخل ہو رہیں تھیں جن میں خوف و ہراس سے بت بنی اور شدید زخمی چند زندہ لاشیں بھی تھیں۔ اسٹیبلشمنٹ تب بھی تگڑی اور منہ زور تھی مہاجرین کو سہولتیں فراہم کرنے کی بجائے روٹی کے چکر میں ڈال دیا. مہاجر کیمپوں میں موجود لوگ جنہوں نے زمینیں اور گھر بار چھوڑے رشتے دار قربان کرائے اور موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھا فقط اس لئے کہ ہم ایک ایسا وطن بنائیں گے جہاں اسلامی نظام حکومت ہوگا وہ یہ سب بھول کر روٹی کے چکر میں پڑ گئے اور ہر ایک اس کوشش میں لگ گیا کہ اسے زمین، حویلی یا گھر رہنے کو مل جائے کوئی ڈھنگ کی نوکری لگ جائے.
جب وطن بنانے والے مقصد سے ہٹ کر روٹی پوری کرنے لگ گئے تو اسٹیبلشمنٹ جو دراصل گورے صاحب کے بھورے غلام تھے اس نے اپنے پنجے گاڑھ لیے اور قوم پر رنگیلے مسلط کر دیے جنہوں نے قوم کو رنگین نعروں پر لگا کر اپنے اقتدار کو طول دیا. پاکستان میں چار دفعہ پیپلزپارٹی نے حکومت کی جس کا نعرہ ہی روٹی کپڑا اور مکان ہے مگر قوم کی حالت نہیں بدلی بلکہ پہلے سے ابتر ہوتی گئی. مسلم لیگ ن نے ترقی اور خوداری کے نام پر قوم کو گمراہ کیا اور خوداری کا یہ حال ہے کہ قوم کی بیٹیاں آٹے کے تھیلے کی خاطر سڑکوں پر نکل آئی ہیں.
قوم ان نوسربازوں سے تنگ تھی کہ ایک اور رنگیلا تبدیلی کے نام پر مسلط کیا گیا جس نے مرغیوں سے لیکر لنگر خانوں تک بیسیوں شیخ چلی والے خیالی پلاؤ پکائے مگر قوم کی حالت زار بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے. چند دن پہلے مریم نواز لندن سے پاکستان واپس آئی تو اسے قوم کی نجات دہندہ بنا کر پیش کیا جا رہا تھا اس کے جلسے کی ویڈیو دیکھی جس میں ایک سیاسی ورکر عوام سے کہہ رہا تھا کہ مریم کے آنے تک رکو پھر تمہیں پیٹ بھر کر روٹی کھلاؤں گا یہ سن کر فورا خیال آیا کہ 75 سالوں سے اس قوم کی روٹی پوری نہیں ہوئی اس کی کیا وجہ ہے تو معلوم ہوا کہ وہ دین جو بکری کا بچہ پیاسا نہیں رہنے دیتا. جو خلیفہ وقت کو آٹے کی بوری اٹھوا کر غریب کے گھر تک چھوڑ کر آتا ہے اس کے ماننے والے جب اپنے مقصد سے ہٹے تو اللہ تعالیٰ اس قوم کو روٹی کے چکر میں لگا دیا ہے.
دل تے ہتھ رکھ سچ سچ دس کیا پاکستان اس لئے بنایا تھا کہ ہندوستان میں روٹی نہیں ملتی یا اس لئے بنایا تھا کہ ہم یہاں نظام مصطفےٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ و سلم قائم کریں گے. قوم اگر آج بھی عزت سے روٹی پوری کرنا چاہتی ہے تو واپس آئے دین کی طرف اللہ تعالیٰ کا نظام قائم کرے ان شاء اللہ العزیز یہ زمین اپنے خزانے پاکستان کے قدموں میں ڈال دے گی. علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ روٹی کی خاطر دین سے بیوفائی نا کرو. ایک دفعہ اسلام کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ اگر اسلام دروازے تک روٹی نا پہنچائے تو کہنا اور اگر انہی دنیا دار سود خوروں کو سپورٹ کرو گے تو آج تم آٹے کی لائنوں میں کھڑے ہو کل تمہارے بیٹے اور بیٹیاں کھڑی ہوں گے اب فیصلہ کر لیں عزت سے جینا چاہتے ہیں یا یونہی لائنوں میں لگ کر ذلت سے…
پھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں
عقل جو دل کو دے خدا پھر تیری گلی سے جائے کیوں
صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ و سلم
تحریر:علی رضوی