جھوٹ پر سچ کا خوب صورت غلاف کب تک

Article by Usman Malik
المیہ یہ نہیں کہ جاہل اور دنیا پرست لوگ جھوٹ پہ جھوٹ بول رہے ہیں، المیہ یہ ہے کہ نیک اور سچے لوگوں پر سے بھی لوگوں کا اعتبار ختم ہو رہا ہے۔ جن کو دین و شریعت اور انسانیت کا سچا محافظ ہونا چاہیٔے تھا وہ دین کے نام پر داغ بن رہے ہیں۔ جس قوم کی دہائی دی جاتی تھی آج اسی قوم کو گالیاں دی جارہی ہیں۔
بلندیوں پر پہنچ کر زوال کی ان گہرائیوں میں گرنے کی آخر وجہ کیا ہے، کیا قرآن بدل گیا ہے، کیا شریعت بدل گئی ہے؟ یقیناً نہیں! بلکہ مسلمان خواہش پرست اور دنیادار ہو گیا ہے۔
مسلمان کے طور طریقوں اور طرز حیات سے دین و شریعت کا جنازہ نکل چکا ہے، جب دین و شریعت کا چوکیدار ہی غافل اور سست ہو جائے تو عام لوگوں کا کیا حال ہو گا؟
میرے بھائی اور بہنو! یہ زندگی فقط ایک بار ملی ہے اس زندگی کے بدلے ہم کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ اس دنیا سے جب ہم جائیں گے تو اس دنیا کو ہم کیا دے کر جائیں گے؟
کیا حال ہوگا جب سوال ہوگا کہ ہم نے تجھے قلم کی سیاہی سے روشنی پھیلانے کی طاقت دی تھی اور تیری آواز کو دوسروں تک پہنچانے کے قابل بنایا تھا، بتا تم نے اس سے کیا کیا؟
قارئین محترم! آپ اپنی آنکھیں بند کر لیں اور تصور کریں کہ اپنے ایک عزیز دوست کی میت کے پاس کھڑے ہیں، جس کی تدفین ہونے ہی والی ہے ، جب تک اس کی قبر تیارکی جارہی ہے لوگ اس میت کے متعلق قسم قسم کی باتیں کر رہے ہیں، اب تصور کیجئے کہ آپ کا دوست فوت نہیں ہوا بلکہ آپ وفات پا گئے ہیں، آپ اپنی میت کو دیکھ رہے ہیں اور لوگ آپ کے متعلق باتیں کر رہے ہیں، آپ کیا پسند کریں گے کہ لوگ آپ کی وفات کے بعد آپ کو آپ کی کن صفات سے یاد کریں۔
یہ زندگی جو کبھی بھی ختم ہو سکتی ہے اس پر ناز اور دھوکہ کیسا۔ ابھی کل نیپال کے پوکھرا شہر میں جہاز میں آگ لگ جانے سے اس میں سوار تمام ستر بہتر لوگ پل بھر میں دنیا چھوڑ چلے اور کتنوں کی ایسی حالت ہوئی کہ انہیں پہچاننا بھی مشکل و ناممکن ہوگیا، اس لئے میرے بھائیو اور بہنوں یہ نادانی، غفلت اور اللہ کی نافرمانی کہاں تک اور کب تک؟
بھائیو اور بہنو! اللہ سے ڈرو، گناہوں سے فورا سچی توبہ کرو، نیک اور سچے لوگوں کے ساتھی بن جاؤ، جھوٹ اور مکر و فریب چھوڑ کر سیدھے راستے پر آ جاؤ
موت، کفن اور قبر ہمارے اور آپ کے انتظار میں ہے۔۔۔۔۔۔۔!!
اس زندگی کے اختتام پر ہم سب کو دو چار فٹ چوڑی اور سات فٹ لمبی جگہ ملنی ہے ، ہم اس دو گز زمین میں کیا لے کر جانا پسند کریں گے؟ مکاری ، بےایمانی ، امانت میں خیانت اور اللہ کی ناراضگی؟
یا پھر ایمان داری ، سچائی ، دینداری اور اللہ تعالی کی رضا؟
تحریر: عثمان ملک

