وفا کی کہانیاں
موت کے وقت وفاداری
حکایت بیان کی گئی ہے کہ ایک آدمی کی ملاقات عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ تعالی عنھما سے ہوئی اور اس نے آپ رضی اللہ تعالی سے اپنے لئے آپ کی بیٹی کا رشتہ طلب کر لیا (کہ آپ اپنی بیٹی کی شادی اس سے کردیں) ۔ تو جواباََ آپ رضی اللہ تعالی نے کہا : ان شاء اللہ تعالی درآنحالیکہ آپ نے نہ تو رضا مندی کا اظہار کیا اور نہ ہی انکار کیا۔
کچھ عرصہ گزرنے کے بعد آپ کو عارضہ لاحق ہوا اور آپ رضی اللہ تعالی بستر مرگ پر آگئے آپ نے اپنے پاس لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا فلاں کو دیکھو میں نے اس کو اپنی بیٹی کے حوالے سے کچھ کہا تھا اور وہ الفاظ وعدے سے ملتے جلتے تھے (یعنی نہ تو مواقفت تھی اور نہ ہی انکاری) پس میں نہیں چاہتا کہ میں اپنے رب سے ملوں اور میرے دل میں تہائی حصہ کے برابر بھی نفاق ہو! پس میں تم سب کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنی بیٹی کی شادی اس سے کردی۔
اور وہ اپنی اس بات (ان شاء اللہ تعالی کے الفاظ ) کو وعدے کی خلاف ورزی کے ضمن میں منافقین کی صفات میں شمار کر رہے تھے۔
اور نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے منافقین کی تین علامات کو بیان فرمایا ہے : کہ جب بات کرے تو جھوٹ بولے ، جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے اور جب اس کے پاس کوئی امانت رکھی جائے تو خیانت کرے۔
نوٹ: یہ چھوٹی سی کتاب عربی سے اردو میں ترجمہ کرکے پیش کی جارہی ہے۔
تالیف : مصطفی احمد علی
مترجم: حافظ محمد ریحان