یوم شہادت حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ

Article by Amina Batool
اسلامی سال کی پہلی تاریخ، سال کی پہلی شہادت کا دن۔ امیر المومنین، مراد قلب رسولﷺ، دامادعلی المرتضیٰ، فاتح بیت المقدس، حاکم عناصر وارباء، شہید و منبر و مہراب رسولﷺ۔
انتخاب تب العالمین، وزیر پیغمبر خلیفہ دوئم، وکیل ام المومنین، فاتح قیصروکسری، فاروق اعظم سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کا دن ہے۔
حضورﷺ فرماتے ہیں عمرؓ وہ پہلے شخص ہونگے جس سے اللہ تعالیٰ مصافحہ فرمائے گا اور ہاتھ پکڑ کر جنت میں داخل فرمائے گا۔
شان عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کے کیا کہنے
عمرؓ وہ پہلی شخصیت کہ جنھیں امیر المومنین سے معصوم کیا گیا۔
آپ ہی وہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے تاریخ اور سن ہجری جاری کیے۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے نمازِ تراویح پر اُمت کو جمع فرمایا۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے لوگوں کے حالات کی خبر رکھنے کے لیے راتوں کو گشت کیا۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے بے جا مزاحمت کرنے والوں پر حد جاری فرمایا۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے شرابی پر اسی کوڑے لگوائے۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے نمازِ جنازہ میں چار تکبیریں کہنے کا حکم دیا۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے دفاتر قائم کیے۔ وزارتیں مقرر کی۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے سب سے زیادہ فتوحات حاصل کیں۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے صدقہ کا مال اسلامی امور میں خرچ کرنے سے روکا۔
آپ ہی پہلی وہ شخصیت ہیں جنھوں نے تکرہ کے مقرہ حصوں کی تقسیم کا نفاس فرمایا۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے گھوڑوں پر زکوٰۃ وصول کی۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے استثناء ملنے کے خود سے اپنے رشتہ داروں کے لیے دوگنی سزائیں مقرر فرمائی۔
آپ ہی وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے شہروں میں قاضی مقررکیے۔
آپ نے ہی کوفہ، بصرہ، جزیرہ،شام، مصر کے شہر آباد کیے۔
آپ ہی نے مقام ابراہیم کو اس جگہ قائم فرمایا جہاں وہ آج ہے۔ آپ نے مسجد نبوی کی توسیع کی اور اس میں ٹاٹ کا فرش بچھایا۔
آپ نے مسجد میں قندیل روشن کرنے کا رواج عام کیا۔
آپ نے عشر خراج کا نظام نافذ کیا۔
جیل خانہ وضع کیے اور جلاوطنی کی سزا متعارف کروائی۔
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کسی گورنر یا حاکم مقرر کرنے سے پہلے یہ عہد لیتے تھے کہ وہ اعلیٰ گھوڑوں پر سوار نہیں ہونگے۔
باریک کپڑے نہیں پہنیں گے، چھنا ہوا آٹا نہیں کھائیں گئے، ذاتی خدمت کے لیے نوکر چاکر نہیں رکھیں گئے، ضرورت مندروں سے ہمیشہ ملیں گئے۔
عمر وہ ہیں جن کی عظمت، روب، شجاعت وبہادری، فہم و فہراست، قانون و عدالت، تقوی، ایثاروقربانی، غریب پروری، خلافت ودیانت اور عشقِ رسولﷺ پر مسلمان عش عش کرتے ہیں۔
اور غیر مسلم ان کے خطوں کو پریکٹس کرتے ہیں۔ عمر لاز، پولیس کا بہترین نظام ڈیپارٹمنٹس کا زبردست کام سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کی ہی مرہون منت ہے، سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کے 8 سو سال تک پہلے حکمرانوں کو حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کا نظام عدالت، نظامت سیاست، طرز حکومت سیکھایا پڑھایا اور پھر اسے پوچھا جاتا اور پھر حاکم وقت قبول کیا جاتا۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ ہی وہ پہلی شخصیت تھے جو عوام کے سامنے اپنے تمام اثاثے عیار رکھتے تھے۔ اپنی کابینہ پر چیک رکھنے کے لیے طویل سفر کیا کرتے تھے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے ہمیں ہمارے حکمرانوں کو حضور ﷺ صحابہ اکرام اہل بیعت و اطہار کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
تحریر: آمنہ بتول

