سانحہ سیالکوٹ

ایک ہنگامے پہ موقوف ہے گھر کی رونق
نوحۂ غم ہی سہی نغمۂ شادی نہ سہی
انسانوں کے معاشرے میں جرم و خطا ہونا عام ہے، جب بھی کوئی شخص جرم کرتا ہے تو معاشرے میں بدنامی کے خوف سے اسے چھپاتا ہے، سزا کی تو خیر بات ہی نہ کریں اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اگر کسی طاقتور مجرم کو سزا مل جائے تو “گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ” میں اس کا نام آنا چاہئیے لیکن کمزور ضرور قانون کی چکی میں پستا ہے۔
حالیہ دنوں میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ایک شہر سیالکوٹ میں ایک خوفناک واقعہ پیش آیا، ایک غیر ملکی سری لنکن مینیجر کو فیکٹری کے ملازمین نے ذاتی رنجش کی بنا پر قتل کر دیا اور اس پہ الزام توہین رسالت ﷺ کا لگا دیا،
خونی لبرلز اور سیاسی مخالفین نے اس واقعے کا الزام تحریک لبیک پاکستان پر لگا دیا صرف اس وجہ سے کہ مینیجر کو قتل کرنے والے “تاجدار ختم نبوت ﷺ” کے نعرے لگا رہے تھے، اور یہ تحریک لبیک پاکستان کے سیاسی مخالفین جو چند دن پہلے کہہ رہے تھے کہ ” تاجدار ختم نبوت ﷺ” ہمارا بھی نعرہ ہے، سیالکوٹ واقعے کے ہوتے ہی اس نعرے سے بھی دستبردار ہو گئے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ نعرہ جو آپ کا بھی ہے تو اس نعرے کے لگانے والے آپ کی جماعت کے کیوں نہیں ہو سکتے؟ صرف تحریک لبیک کو ہی مورد الزام ٹھہرانا واضح ثبوت ہے کہ
“گل وچ ہور اے”
یوحنا آباد لاہور میں دو حفاظ کرام کو شہید کیا گیا اس پہ تو کوئی لبرل نہیں بولا، ہر انسانی زندگی قیمتی ہے تو مسلمان کی جان اتنی بے وقعت کیوں؟
نور مقدم کا سر کاٹ دیا گیا خونی لبرلز کو سانپ سونگھ گیا، کیوں؟ کیونکہ قاتل ایک لبرل تھا۔
ساہیوال میں معصوم بچوں کے سامنے ان کے والدین کو دن دیہاڑے دہشتگرد کہہ کر قتل کر دیا جاتا ہے کیا اس میں بھی تحریک لبیک پاکستان قصور وار تھی؟
2009 میں سری لنکن ٹیم پہ حملہ ہوتا ہے تو کیا اس میں بھی تحریک لبیک پاکستان کا ہاتھ تھا؟
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں سے تو سیٹلمنٹ کی باتیں چل رہی ہیں، “نون” میں سے “شین” نکلے تو معاملات کسی اور رخ پہ چلے جائیں تو کیا ان قاتلوں کو اسمبلیوں میں بٹھانے میں بھی تحریک لبیک پاکستان کا ہاتھ ہے؟
اس کے برعکس تحریک لبیک پاکستان نے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لا کر ان سے آئین و قانون کے مطابق نمٹا جائے۔
اسلام اقلیتوں کو ان کے مکمل حقوق دیتا ہے اور کسی بھی اقلیت کو قتل کرنے پر قاتل مستحقِ سزا ٹھہرتا ہے۔
پاکستان کا ایک طبقہ جو کہ لبرل کہلاتا ہے اس نے اور مخالف سیاسی جماعتوں نے مسلسل تحریک لبیک کے خلاف محاذ قائم کر رکھا ہے اور مسلسل جھوٹے الزامات لگا کر تحریک لبیک پاکستان کو اس معاملے کے ساتھ نتھی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ حکومت کے ترجمان واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ تحریک لبیک پاکستان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔
خونی لبرلز اور مخالف سیاسی جماعتوں کو تحریک لبیک کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوف محسوس ہو رہا ہے اور انکا بس نہیں چل رہا کہ وہ تحریک لبیک پاکستان کے وجود کو ہی مٹا ڈالیں جیسا کہ دھرنے کے دنوں میں بھی وہ اپنی اس خواہش کا اظہار کر چکے ہیں اور معاہدہ ہونے پر ان کی تکلیف کا عالم ہی جداگانہ تھا اور ابھی تک اس تکلیف میں کمی کے آثار دور دور تک نظر نہیں آ رہے۔
تحریک لبیک پاکستان پر الزامات لگا کر مخالفین نے ایک تیر سے دو نہیں بلکہ تین، چار شکار کرنے کی کوشش کی ہے۔
ایک تو یہ کہ پاکستان کو عالمی سطح پہ بدنام کیا جائے کہ پاکستان ایک انتہا پسند ملک ہے اور ایک انتہا پسند جماعت تحریک لبیک پاکستان، پاکستان کی تیزی سے مقبولیت حاصل کرتی جماعت ہے تو دنیا میں یہ پروپیگنڈا کیا جائے کہ پاکستان انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے۔ دوسرا یہ کہ اس واقعے کو بنیاد بنا کر ناموس رسالت ﷺ کے قانون میں تبدیلی کی راہ ہموار کی جائے، تیسرا یہ کہ حکومت کی ملک دشمن پالیسیوں سے عوام کی توجہ ہٹائی جائے جیسا کہ اب گورنر پنجاب کا یہ بیان کہ “آئی ایم ایف نے ہمارا سب کچھ لکھوا لیا” اس بیان پہ کوئی صحافی بات کرنے تک کو تیار نہیں کیونکہ اس وقت سانحہ ٕ سیالکوٹ پہ بات کر کے ریٹنگ ملے گی،
آئی ایم ایف کی شرائط کتنی خوفناک ہیں کوئی نہیں جانتا، آیا پاکستان کی سالمیت محفوظ ہے یا نہیں؟ پاکستان کو اس کے مستقبل میں کیا کیا خوفناک نتائج دیکھنے پڑیں گے کوئی اس پہ بات تک کرنے کو تیار نہیں،
گوادر بلوچستان میں سی پیک نامی ڈرامے کی آڑ میں کیا کھیل کھیلا کھیلا جا رہا ہے؟ کوئی بات تک کرنے کو تیار نہیں۔۔!
حقیقی معنوں میں ملک و قوم سے محبت کرنے والی جماعت یعنی تحریک لبیک پاکستان کو بدنام کرنے کی اس سازش کی ہم مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہر ایک ذمہ دار کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
اللہ پاکستان کا حامی و ناصر ہو!
تحریر: میاں مقرب نقشبندی
جی بلکل درست کہا آپ نے بھائی کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں انصاف صرف اقلیتوں کے لیے اور اپنی مسلم اعوام دہشتگرد اکیسویں صدی میں پاکستان انصاف کے نئے قائم کردہ تقاضے پورے کرنے جارہا ہے آپ کے تجزیے نے بڑی خوبصورتی سے وضاحت کی ظلم کی انتہا پہ ماشاءاللہ🌱🌿☘️
MashaAllah
Zbardast
❤️ماشاءاللّٰه❤️
❤️❤️ماشاءاللّٰه ❤️❤️