سیالکوٹ واقعہ( لبرلز کا اسلام اور پاکستان پہ حملہ)
Article By Ehsan Shahani
” سیالکوٹ واقعہ( لبرلز کا اسلام اور پاکستان پہ حملہ)”
سیالکوٹ واقعے کو آج کم از کم 10 دن ہوگئے ہیں اور ابھی تک بھی یہ واقعہ بھولا نہیں ہے کیونکہ واقعہ اتنا دلخراش تھا کہ ذہنوں سے نکلنے کا نام ہی نہیں لےرہا کہ کیسے ایک ہجوم نے اپنی ذاتی دشمنی پر ایک سری لنکن منیجر، ایک مسافر مزدور پر گستاخی کا الزام لگا کر اسے قتل کیا اور اس کی لاش کو بھی بے دردی سے جلا دیا ۔
اس دلخراش واقعے کی ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں نے پرزور مذمت کی ہے بلکہ ہر مکتبۂ فکر نے اس اندوہ ناک واقعے کی مذمت کی لیکن اس واقعے کی آڑ میں ایک طبقہ ایسا بھی تھا جس نے اپنی توپوں کا رخ اسلام، پاکستان اور مسلمانوں کی طرف کیا ، حالانکہ پاکستان کے سارے مسلمانوں نے ہی اس واقعے کی مذمت کی ہے۔
اس لبرل، ملحد، اور قادیانی نواز طبقے نے اسلام پر اور مسلمانوں پر خوب کیچڑ اچھالا اور برا بھلا کہا اور یہاں تک کہ احادیث کا انکار کرتے ہوئے اسلامی حدود سے بھی گزر گئے اور پوری دنیا کے سامنے اسلام اور پاکستان کے امیج کو برا دکھانے کےلیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا ۔لیکن شاید ان جاہلوں کو پتہ نہیں تھا کہ اسلام کا راستہ تو ابوجہل نہ روک سکا تو یہ لبرل، ملحد کون ہوتے ہیں اسلام کے بارے میں بڑ بڑ کرنے والے۔
دین اسلام کو انگریز نہ روک سکے تو یہ غیروں کو خوش کرنے والے اور ان کی فنڈنگ پہ پلنے والے قادیانی نواز کیا کرسکتے ہیں۔ بلکہ میں یہاں پہ امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی علیہ الرحمہ کے اس فرمان کا ذکر نہ کروں تو زیادتی ہوگی۔
آپ رحمۃ اللّٰہ علیہ اپنی اکثر تقاریر میں یہ جملہ فرماتے تھے کہ:
اسلام کسی مولویوں اور پیروں کی وجہ سے نہیں کھڑا بلکہ اپنی طاقت سے کھڑا ہے
اور قیامت تک سورج کی طرح چمکتا دمکتا رہے گا
میں انہی اسلام مخالف طبقے سے پوچھتا ہوں کہ جب ابتدائی رپورٹ آئی اور اس میں گستاخی رسول ﷺ کے کسی قسم کے ثبوت نہیں ملے اور نہ ہی کسی مذہبی جماعت کا کوئی بندہ ملوث تھا تو تم لوگ بزدل چوہوں کی طرح اپنی بلوں میں کیوں چھپ گئے؟؟ اس واقعے کو 10 روز ہو گئے لیکن ابھی تک حکومت نے شفاف تحقیقات نہیں کیں اور نہ ہی مرکزی ملزم فرحان ادریس نقوی کو سرعام لٹکایا تو لبرل سیکولر طبقہ حکومت پہ سیخ پا کیوں نہیں ہوئے؟؟
سیدھا اور صاف صاف واضح ہے کہ ان لوگوں کا مقصد اسلام اور پاکستان کو ٹارگٹ کرنا تھا اور مذموم مقاصد حاصل کرنا تھے اور مغربی فنڈنگ پہ پل رہے تھے تو ان کا حق ادا کرنا تھا۔ لیکن پاگل اور بے وقوف طبقے سے کہتا ہوں کہ تم لوگ الٹے ہو جاؤ ، سیدھے ہو جاؤ یا جو مرضی پاگل پن کرو تم لوگوں کی گیدڑ بھںبکیوں سے اسلام دبنے والا نہیں ہےاور نہ ہی تم لوگ اپنے مذموم مقاصد حاصل کرسکتے ہو۔
آخر میں ایک شعر
نورِ خدا ہے کفر کی حرکتوں پہ خندہ زن
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا
تحریر: احسان شہانی