درود شریف کی فضلیت
Article by Yashfa Chaudhry
اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ ؕ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَیۡہِ وَ سَلِّمُوۡا تَسۡلِیۡمًا-۵۶
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَولَانَا مُحَمَّدٍ مَّعْدِنِ الْجُودِ وَالکَرَمِ وَاٰلِه وَبَارِک وَسَلِّم
درود پاک کی فضیلت پہ بے شمار مستند کتب موجود ہیں جن پہ ہمارا ایمان ہے۔
میں کوئی عالمہ نہیں ہوں ایک بہت گنگار میری کوئی حیثیت اوقات نہیں کہ اس پاک کلام اور اللہ کے محبوب کی ذات اطہر اقدس وانوار پہ کچھ لکھوں۔
لیکن کچھ پاکیزہ روحانی مقبول اولیاء اللہ سے جیسے باباجان امیر المجاھدین خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ سے محبت عقیدت کی وجہ سے میں نے درود پاک کو جو پایا ہے آپ سے شئیر کرنے جا رہی ہوں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں اور میرے فرشتے درود بھیجتے ہیں توجہ چاہتی ہوں یہ نہیں کہا کہ میں درود بھجتا تھا یا میں درود بھیجوں گا کہا کہ میں بھجتا ہوں
مولا کب سے بھیجتا ہے اور کب تک بھیجے گا؟
جب تک ہوں اور جب تک رہوں گا مطلب ازل سے ابد تک ہمیشہ
کچھ کام وہ ہیں جو اللہ کریم کر چکا جیسے زمین وآسمان کی تخلیق جنت ودوزخ٫ لوح محفوظ٫ قلم٫ کرسی ٫عرش اور کچھ کام وہ جو اللہ کریم کرے گا جیسے قیامت کا برپا ہونا حساب کتاب٫ جزا سزا باقی کام اللہ کے فرشتے انجام دے رہے ہیں٫ بارش کا برسنا٫ ہؤا کا چلنا یہاں تک کہ زندگی اور موت دینے پہ بھی فرشتے معمور۔ بس ایک درود پاک جو اللہ اپنے محبوب پہ بھجتا ہے کیونکہ وہ جب سے ہے تب سے بھیج رہا اور جب تک رہےگا مطلب ابد تک بھیجتا رہے گا۔
کیونکہ یہ کوئی کام نہیں جسے انجام دے کہ چھوڑ دینا تھا۔ یہ تو حبیب سے محبت کا اظہار جو اللہ اپنی شان کے لائق کرتا ہے
ہم تو درود پاک پڑھتے تو کہتے کہ اے اللہ تو( غور کیجئے ہم جب پڑھتے تب بھی اللہ سے کہتے ہیں کہ) تو بھیج رحمت اور برکت محمد و آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہ کیوں کہ ہمارے پاس تیرے محبوب کے لائق پیش کرنے کو کچھ خاص ہے نہیں ہم کمزور تو دعا ہی کر سکتے بس تو بھیج اپنے حبیب کی شان کے لائق رحمت اور برکت اور ہماری طرف سے پیار کا اظہار۔
لیکن اللہ کا درود کیا ہے؟ وہ تو اللہم صلی علی محمد نہیں کہتا ہو گا نہ تو پھر اللہ کا اپنے محبوب پہ درود اپنی شان کے اور اپنے حبیب کی شان کہ لائق محبت کا اظہار ہے ثابت ہوتا ہے کہ درود پاک کا دوسرا مطلب اللہ کے حبیب سے محبت کا اظہار کرنا ہے بس
اور یہ اظہار قرآن کریم میں مومنین کو حکم کرکے لازم کر دیا اور یہ اظہار رب کائنات ہر مخلوق سے چاہتا ہے، یاد رہے کہ اس کا تعلق جزا سزا سے نہیں۔ اس کے حبیب سے محبت کے اظہار سے ہے ورنہ فرشتے تو معصوم گناہ کرنے سے پاک قیامت میں ان کو جزا سزا نہیں ملے گی پھر کیوں وہ بھی پڑھتے اور صرف کچھ نہیں سب کے سب پڑھتے ہیں، ستر ہزار صبح اور ستر ہزار شام کو رضہ رسول پہ حاضر ہوتے ہیں اور جو ایک بار آ گیا قیامت تک پھر نہیں دوبارہ آ سکے گا۔
پھر مومینین کو حکم کر کہ آسانی کی انتہا کر دی درود پاک پڑھنے کے لئے وضو لازم نہیں کیا لیکن ہمیں باوضو پڑھنا چاہیے کوئی مخصوص انداز نہیں بتایا کہ یوں پڑھو۔ لیکن ہمیں باادب پڑھنا ہے پھر وقت کی قید نہیں لگائی کہ اتنا پڑھو یا یہ کہ بس کرو یا یہ نہیں کہا کہ اس وقت مت پڑھو کیونکہ اس کے حبیب پہ درود کا تعلق خاص کر دلی ایمان اور اخلاص سے ہے اور اللہ کریم نماز روضہ حج زکوٰۃ ہر عمل کی جزا سزا حشر کہ دن دے گا اگر اس نماز میں ریاکاری نہ ہوئی اخلاص ہوا۔ پھر زکوٰۃ اور حج کا ثواب بھی پیسے کی کمائی کے حساب سے ہو گا، مطلب فوراً کسی عمل کی جزا نہیں دیتا اللہ کریم اس دنیا میں۔
لیکن یہ حدیث کے مفہوم سے ثابت کہ جب کوئی ایک بار درود مجھ پہ پڑھتا تو اللہ اس کے دس گناہ معاف کرتا دس نیکیاں لکھتا اور دس بار اس کی طرف محبت کی نظر کرتا۔ یہ وہ عمل ہے جس کہ کرتے ہی جزا کا ثواب کا اعلان کیا ہے بنا کسی شرط کے۔
وہ ساری مخلوق اور کائنات کا خالق ہو کہ اپنی خدائی میں محبت کا مرکز مکین گنبد خضریٰ کو بنا کہ رکھتا ہے۔
امام اعلیٰ حضرت فرماتے ہیں
ثابـت ہـوا کـہ جمـلہ فرائـض فــروع
اصل اصول بندگی اس تاجور ﷺ کی ہے
اس صدی میں درود پاک کی اعلی مثال اور مقبول ترین قسم امیر المجاھدین رحمۃ اللہ علیہ بابا جانم علامہ خادم حسین رضوی کا لبیک یا رسول اللہ کا نعرہ ہے جس کی مقبولیت کی حد طے ہو چکی بفضل خدا آپ کا جنازہ اور امت کا رخ بارگاہ رسالتﷺ کی طرف موڑ دینے سے لے کر کشمیر و فلسطین کی آزادی اور غزوہ ہند سے مسلمانوں کے دنیا میں عروج اور غلبہ دین تک ہے
یہ عملاً درود پاک پڑھنا ہے آپ جہاں کہیں بھی ہیں تحریک کا حصہ بن جائیں۔ اس کے حبیب کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا اظہار کیجئے معمول بنائیں درود پاک پڑھنے کے لئے دراقدس میں حاضر ہو جایا کریں۔ وہ اظہارِ نعت کی صورت بھی ہو سکتا ہے۔ حضورﷺ کا نام آ جانے پہ نگاہیں ادب سے جھک جانے اور محبت سے نام پہ درود پڑھنے سے ہو سکتا۔ اللہ ہمیں حضور رحمت عالم جان جاناں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا اظہار کرنے والوں میں رکھے۔ آمین ثم آمین
تحریر: یشفاء چوہدری