وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَؕ

Article by Yasmeen Qureshi
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا
اے نبی ﷺ! ہم آپ کا ذکر بلند کریں گے
ایک اجتماع میں ایک شخص نے تاریخ انسانی کے سب سے زیادہ بااثر آدمیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کا نام اپنی فہرست میں سب سے اوپر رکھا، اس کے بعد آئزک نیوٹن اور عیسیٰ مسیح ہیں۔ سامعین میں سے عیسائیوں نے اعتراض کیا کہ خود عیسائی ہوتے ہوئے اس نے عیسیٰ بن مریم پر محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو کیوں چنا؟
اس شخص نے تمام موجود مسلمانوں سے صرف اپنے ہاتھ اٹھانے کو کہا… جب انہوں نے ایسا کیا تو اس نے ان سے پوچھا کہ کتنے لوگ نبی پاک ﷺ کے لیے اپنی جان دینے کے لیے تیار ہوں گے۔ سب نے ہاتھ اٹھا لیے تھے۔
پھر اس نے گروپ سے مخاطب ہو کر کہا کہ اسی لیے میں نے انہیں پہلے نمبر پر رکھا ہے۔
ان لوگوں نے انہیں کبھی نہیں دیکھا، کبھی ان سے بات نہیں کی، لیکن ان کے لیے ان کی محبت اس سے کہیں زیادہ ہے جو میں نے کبھی نہیں جانا ہے۔ دنیا کی تاریخ میں کوئی ایسا شخص نہیں گزرا جس کے نام سے اتنی محبت پیدا ہو کہ صدیوں بعد اس کے پیروکار اس کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیں۔
اگر ایک شخص اپنی پنجگانہ نمازیں ادا کرتا ہے تو تمام رکعتوں کو گننے سے صرف ایک شخص روزانہ 60 مرتبہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کا نام لے گا۔
اذان…نماز کی اذان پوری دنیا میں بغیر کسی وقفے کے سنی جاتی ہے….ایک حصے میں وقت ختم ہوتا ہے اور دوسرے حصے میں وقت شروع ہوتا ہے…ایک جاری عمل ہے جس میں اللّٰہ کے پیارے کا نام لاکھوں کی تعداد میں پڑھا جاتا ہے۔ دن کے ہر سیکنڈ میں کئی بار۔
سبحان اللہ
تحریر: یاسمین قریشی