میرا سفر تحریک لبیک کے ساتھ

Article by Iqra Rizvia
میرا نام اقراء عباسی ہے۔ میں حافظ قرآن ہوں۔ جب یہ تحریک بنی میں اس تحریکِ کے بارے میں کچھ نہیں جانتی تھی کیوں کے اس وقت میرے پاس موبائل نہیں تھا اور نیوز میں کبھی اس تحریکِ کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہمیشہ بلیک آؤٹ رکھا، لیکن جب نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی کی گئی فرانس کے خنزیر کی طرف سے، تب صرف کوئی اور تحریک نہیں صرف یہ تحریکِ لبیک نکلی، یہ وہیل چییر پر بیٹھا بابا نکلا، جس نے اپنے بچے گھر سب کچھ حضورِ ﷺ کی عزت و ناموس کی خاطر قربان کر دیا۔ اور بھی مذہبی لوگ تھے نکلنا تو اُن کو چاہئے تھا، نہیں وہ کیسے نکلتے۔۔!! وہ نکلتے تو انکے یار ناراض ہو جاتے لیکن بابا رضوی نے کسی کی فکر نہیں کی، اُن کا تو بس یہی کہنا تھاکہ
انہیں جانا انہیں مانا نہ رکھا غیر سے کام
للہ الحمد میں دنیا سے مسلمان گیا
اور یہ سبق ہم سب کو وہ بتا گئے ہیں کہ جب حضورِ ﷺ کی عزت کی بات آئے تو بس انہیں جانا انہیں مانا۔ میں نے اپنی زندگی میں یہ وہیل چئیر پر بیٹھے بابا جی جیسا دلیر بندہ نہیں دیکھا، فیض آباد کی ٹھٹھرتی سردی میں ۱۰۴ بخار میں اپنی جان کی بھی پروا نہیں کی، حضور ﷺ کی عزت و ناموس کی خاطر بیٹھے رہے۔
نوجوانوں کو جو حضور ﷺ کی محبّت کے جام وہ پلا گئے ہیں یہ نشہ مرنے کے بعد بھی نہیں اترے گا۔ یہ ایسا نشہ ہے اس نشے کو ہمارے ملک کا ذلیل اعظم عمران آزما چکا ہے۔ کیا کیا نہیں کیا۔۔! پوری طاقت لگا لی پوری مشینری سے زور لگا لیا پر ان عاشقوں کو نہیں روک سکا نہ انکے جذبے کو ختم کر سکا کیونکہ..
ستم گر ادھر آ ہنر آزمائیں
تو تیر آزما ہم جگر آزمائیں
تم تیر آزماتے رہو گے
اس جگر میں محبّت رسولِﷺ کے جذبے کو قیامت تک کوئی ختم نہیں کرسکتا۔ اللّٰہ پاک سے یہی دعا ہے کہ رضوی بابا جی جو مشن ہمیں دے کر گئے ہیں اس مشن کو ہم پورا کرسکیں۔ انشاء اللہ رضوی مشن پورا ہوگا، باباجی کا خواب پورا ہوگا، ان شاء اللہ اس ملک میں نظام مصطفٰی ﷺقائم ہو کر رہے گا ان شاء اللہ۔
“مَن٘ سَبَّ نَبِیًّا فَاق٘تُلُو٘ہ”
لَبَّیک لَبَّیک لَبَّیک یَارسُول اَللّٰهﷺ
تاجــــــدارِ ختمِ نبُوّت ﷺزندہ آباد
تحریر: اقراء رضویہ