ایمان اور اقتدار

Article by Yashfa chudry
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک
“ایمان اور اقتدار” میرا یہ بلاگ پاکستانی عوام کے شعور کے نام۔۔
ہم سب پاکستانیوں نے دیکھا
لیکن کیا ہم نے سوچا؟؟؟؟
کہ ایک ہتھکڑی جیل کی سلاخوں کے پیچھے پابند سلاسل شخص اور تحریک لبیک پاکستان کی مشکلات کیسے جیت گئیں؟؟؟؟
سابقہ حکومت تمام اختیارات آزما کر کر بھی ناکام رہی
تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر ہی نہیں بلکہ اسلام ہی پاکستان کے قیام کی وجہ بنا ہے، لیکن پھر پاکستان کو کامیاب ملک بنانے کی بات تو ہر سیاسی جماعت نے کی لیکن اسلام کے نفاذ کی طرف توجہ کسی نے نہیں دی
بلکہ اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے پاکستان کے نظریات اور مقاصد کو داؤ پر لگا دیا جیسا کہ ملک کہ حالات حاضرہ ہمارے سامنے ہیں نتیجہ وہی ہوا کہ پاکستان اپنی بنیادوں پر کبھی استوار نہیں ہو سکا۔ یہاں تک کہ اسلام کے نام لیواؤں نے بھی کوئی کسر نہ اٹھا رکھی کبھی ریاست مدینہ کے دعوے دار حکومت میں آ جاتے ہیں جن کو تمام ریاستی اداروں سمیت اندرونی اور بیرونی حمایت حاصل رہی یہاں تک مالی امداد فراہم کی جاتی رہی نتیجہ پھر بھی “پاکستان اسلام اور عوام” کے خلاف رہا کیونکہ ان کا نظریہ وہ نہیں تھا جو یہ بیچتے رہے ہیں ان سیاسی اور اسلامی جماعتوں کو پاکستان نے قبول نہیں کیا کیونکہ ان سب نے تاریخ اسلام اور اپنے اسلاف کو نظر انداز کیا
نظام مصطفیٰ ﷺ کا قیام حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر بن عبد العزیز رضی اللہ عنہ کا وارث ہی کرے گا ورنہ حکومت تو یزید بھی کر چکا
ریاست مدینہ کے قیام میں حضرت سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ جیسا عاشق رسول چاہیے جو پوری سلطنت داؤ پر لگا دے نہ کہ اغیار اور کفار کو خوش کرنے کے لیے بزدلانہ فیصلوں سے اسلام کو امن کا نام دے، پھر وہ مرد مجاہد میدان میں آیا اس جملے کو لبیک کہتے ہوئے کہ مستند راستے وہی مانے گئے جن سے ہو کر تیرے دیوانے گئے لوٹ آئے جتنے فرزانے گئے تا بمنزل صرف دیوانے گئے” انہی مستند راستوں پر چلنے کا فیصلہ جب امیر المجاھدین نے کیا تو موجودہ صدی میں اسلام پر ہونے والے ہر حملے کو ناکام بنانے کے لئے ہر طرح کی قربانی پیش کر کے جو اسلام کو زندگی بخشی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ صحیح معنوں میں جب اسلام کو تحریک لبیک پاکستان نے اپنایا تو
علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کے عشق اور اخلاص کو قدرت نے اس انداز سے قبول فرمایا
کہ اس تحریک کے پاکیزہ منشور پر ہاتھ اور زبان سے نہیں بلکہ مومنوں کے ایمان نے لبیک کہا اور یاد رہے مومن دونوں صورتوں میں کامیاب لوٹتا ہے وہ غازی بن جائے کہ شہید ہو جائے
واللہ تحریک لبیک پاکستان کا ماضی حال اور مستقبل تابناک ہےاور جو کامیابی امیر محترم کے جذبہ ایمانی عشقِ مصطفیٰ
ﷺ اسلام اور اپنے اسلاف کے نظریات کی حفاظت میں آپ کی ثابت قدمی نے سمیٹی ہے بے مثال ہے،
آپ کی استقامت نے منافقین کے اندازوں اور کفار کے ارادوں پہ پانی پھیر دیا اپنے اس جملے کو عملی جامہ پہناتے ہوئے کہ “ہم نظریہ قابل فروخت رکھتے ہی نہیں”
واللہ یہ یہ راہ حق کا سپہ سالار ہمیں ایک موقع دے رہا ہے پاکستان کو اسلام کے عین مطابق بنانے کی، باباجان ہم سے ایک سوال کر کہ گئے ہیں کہ
”ہم مسلمان پہلے ہیں کہ پاکستانی پہلے ہیں؟؟؟
بحثیت مسلمان ہمیں قومی مفاد سے پہلے ایمانی تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھنا ہے، تحریک لبیک پاکستان ہمیں اب سنہری موقع دے رہی ہے
کہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا میں اسلام کو مکمل دین حضور رحمت عالم جان جاناں کو جان کائنات اور آخری محبوب نبی ﷺ متعارف کروایا جائے اور مومنوں کو اسلام کا اثاثہ بنایا جائے
اللہ ہمیں ہماری آخری سانس تک حق کے ساتھ کھڑے ہونے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین
تحریر: سعدیہ بنام یشفاء چوہدری
مَاشَآء اَللّٰه بہت اچھا کالم لکھا
اللہ رب العزت آپکے علم و عمل میں مزید اضافہ فرمائے آمین ثم آمین
مَاشَآء اَللّٰه
❤️زبردست تحریر
اللّٰہ پاک آپ کے قلم میں مزید اثر پیدا فرمائے اور ہم سب کو تا دمِ آخر نظامِ مصطفیٰﷺ کے نفاذ کے لیے جہاں تک ممکن ہو سکے اپنا ادنیٰ سا حصہ ڈالنے کی توفیق عطا فرمائے اور مالک ان تمام تر کاوشوں کو اپنی بارگاہِ اقدس میں قبول فرما لیں۔
آمین ثم آمین بجاہ النبی الامین
لبیک لبیک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
تاجدار ختم نبوت زندہ باد زندہ باد زندہ باد
تحریک لبیک پاکستان زندہ باد زندہ باد زندہ باد
ما شاءاللہ ما شاءاللہ۔۔۔ بہت خود۔۔۔ بیشک اس وقت نظریاتی جنگ کے محاذ اور الحاد عظیم کے حصار نے ایسے تمدن اور تہذیب کو وجود بخشا ہے جس کا مسلمان جوق در جوق شکار ہوتے جارہے ہیں۔ استعماری اور طاغوتی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جو جزبہ ایمان کی ضرورت ہے جو بزدلانہ فیصلوں نہیں فیض آباد میں رہنے سے حاصل ہوتا ہے۔ ان شاءاللہ تعالیٰ عزوجل اس ملک کا مستقبل تحریک لبیک پاکستان ہے اور بہت جلد نفاذ شریعت اور اقامت دین ہوکر رہے گی۔
رضوی تیرے خون سے
انقلاب آئے گا
ماشاء االلہ بہت ہی خوب انداز اور لفظوں کا استعمال۔۔