یاد مدینہ
Article by Abrish Noor میں اپنے درد مدینے والے کو سناؤں گیکبھی کبھی دل کرتا ہے دکھوں کی پوٹلی اٹھاؤں اور مدینے چلی جاؤں، وہاں کے ذرے ذرے کو اپنے ہاتھ سے اٹھا کر چوموں، وہاں کی مٹی اپنے چہرے پر مل لوں، محبوب کے در پر بیٹھی بلیوں کے پاؤں چوموں اور مسجد نبوی…