پردہ ہمیں دلیر بناتا ہے
Article by Hina naaz
حجاب ہمارا حق ہے اور کسی کو کوئی حق نہیں کہ ہم سے ہمارا حق چھین لے۔
جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ انڈیا میں کرناٹک شہر کے اسکول اور کالجوں میں حجاب پر پابندی لگا دی گئی ہے کہ کسی بھی حجاب والی لڑکی کو کلاس میں نہیں بٹھایا جائے گا اُن پر كالجز کے دروازے بند کردیے گئے ہیں، اگر وہ چاہتیں تو کافروں کے سامنے، دشمنوں کے سامنے اپنا سر تسلیمِ خم کر دیتیں لیکن اُن کے جذبہ ایمانی نے یہ بات گوارا نہ کی اور وہ اپنی جنگ خود لڑ رہی ہیں۔
کیا ہماری غیرت گوارا کرتی ہے کافروں کو حجاب کی بے حرمتی کرتے ہوئے دیکھ کر، ہماری بہن بیٹیوں کو اس طرح دیکھ کر؟ “نہیں بلکل نہیں” بدمذہبوں کا کام ہی یہی ہے، اُن کا مشن ہی یہ ہے کہ مسلمانوں کو کسی طرح گمراہ کریں، اُن کو اُن کے دین سے پھیر دیں، اب اُنہوں نے اس کا نیا طریقہ نکالا ہے کہ ان کی بہن بیٹیوں کو پردہ نہ کرنے پر مجبور کریں،
لیکن مسلمانوں کا ایمان اتنا کمزور نہیں ہے کہ وہ انھیں حجاب کرنے سے روکیں، اُن پر پابندیاں لگائیں، تو وہ رک جائیں گی یا پیچھے ہٹ جائیں گی۔ دنیا میں 57 اسلامی ممالک ہیں لیکن کسی کی غیرت ایمانی کو جوش نہیں آتا، ہمارا مقصد صرف اپنے ملک کو اچھا رکھنا اس سے برائی كو دور کرنا نہیں بلکہ ہمارا مقصد ہر وہ مظلوم مسلمان جس پر ظلم ہو رہا ہے، اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہے، ان کی مدد کرنا ہے۔ ہمارے پاس اتنی طاقتیں ہیں، ہمارا ملک پاکستان ایٹمی طاقت ہے جس سے دوسرے ممالک ڈرتے ہیں اور ہم سے جنگ نہیں کرتے اور سب سے بڑی طاقت جذبہ ایمانی کی طاقت ہے۔
ہمیں چاہئیے کہ ان ظالموں کے ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں گزشتہ ایک دو روز قبل کرناٹک کے ایک کالج میں ایک باہمت اور باحیا لڑکی نے کافروں کے بھرے مجمعے میں نعرہ تکبیر بلند کیا اور ان کافروں کو منہ توڑ جواب دیا۔ صرف یہی نہیں بلکہ بہت سے کالجوں کے گیٹ پر کھڑی لڑکیاں اپنے حجاب کے لیے لڑ رہی ہیں یہ کوئی عام لڑکیاں نہیں ہیں یہ اسلام کی شہزادیاں ہیں، حضرت فاطمہ رضی اللّٰہ عنہا کی حیا دار بیٹیاں ہیں، جو لڑکیاں کہتی ہیں کہ حجاب بوجھ ہے، حجاب مشکل ہے، حجاب یہ ہے حجاب وہ ہے، ان کو اس مقدس حجاب کی قدر و اہمیت نہیں معلوم، ان کو تو دین اسلام پلیٹ میں سجا سجایا مل گیا ہے۔
انہیں کیا معلوم کہ حجاب تو اسلام میں خواتین کی پہچان ہے، ان کا بھرم ہے، انہیں تو شکر ادا کرنا چاہیے اللّٰہ کا کہ انہیں آزاد ملک ملا، یہ وہ لڑکیاں ہیں جو آزاد ہو کر بھی حجاب سے محروم ہیں۔
ہر چمکتی ہوئی چیز سونا نہیں ہوتی وہ بھلے سونا ہو لیکن ہماری دین اسلام کی حیادار لڑکیاں، عورتیں، بیٹیاں، بہنیں یہ سب ہیرے ہیں اور ہیرے کو ہمیشہ چھپا کر رکھا جاتا ہے۔ سب کی نظروں سے دور، سونے کی طرح کھلا نہیں چھوڑ دیا جاتا کہ کوئی بھی آ کر لوٹ لے۔ کرناٹک شہر کی گورنمنٹ اور لوگ کہہ رہے ہیں دوپٹہ پھینک دو، وہ عورتیں غیرت مند ہیں اُن کے بھائی غیرت مند ہیں، اُن کے باپ غیرت مند ہیں، وہ اپنے حق کی جنگ خود لڑرہی ہیں وہ کافروں کے گروہ میں اپنی حفاظت خود کر رہی ہیں۔
سلام عفت پہ ہے تمہاری
سلام ہمت پہ ہے تمہاری
نظامِ باطل لرز اٹھا ہے
سلام جرات پہ ہے تمہاری
حیا زمانے میں عام کرنا
حجاب کا اہتمام کرنا
ہم سلام پیش کرتے ہیں اسلام کی اُن شہزادیوں کو جو اپنے حجاب کیلئے لڑ رہی ہیں، عورت قیمتی ہیرا ہے اسلام میں ہیرے کی حفاظت کیلئے اللّٰہ تعالیٰ نے پردے کا حکم فرمایا
تو ہمیں اُن کیلئے کیا کرنا چاہیئے ہمارا بھی حق بنتا ہے کہ اُن کے لیے کچھ کریں اگر ہم اُن کیلئے کچھ نہیں کر سکتے تو اُن کیلئے دعا کریں اور ہوسکے تو اُن کے حق کیلئے آواز بلند کریں ۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اُن بہنوں کی حفاظت فرمائے انہیں اپنے حفظ و امان میں رکھے اور انہیں ہمیشہ ثابت قدم رکھے (آمین)
تحریر: حناء ناز