ٹرانس جینڈر کے نام پر عوام کو دھوکہ

Article by Abrish Noor
جب مغربی ایجنسیوں سے کچھ بن نہیں پاتا تو پھر وہ مذہب کو استعمال کرتی ہیں اور عورت کی آزادی کا نعرہ لگاتی ہیں یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کئی سو سال پرانی حرکات ہیں مغرب کی۔
شیریں مزاری کا پیش کردہ ہم جنس پرستی کا ٹرانسجینڈر بل تحریک انصاف کا وہ مکروہ چہرہ ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے، اس قبیح حرکت میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن بھی اس کے ساتھ بر ابر کی شریک ہے
ابھی تو بارشیں اور سیلاب ہی سنبھالے نہیں جارہے تو یہ کون لوگ ہیں جو چاہتے ہیں کہ آسمان سے اللہ کے عذاب کی صورت پتھر برسیں؟
ٹرانس جینڈر کیا ہے؟
کچھ لوگ سیدھے سادے لوگوں کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں کہ کہ ٹرانس جینڈر سے مراد ہم جنس پرستی نہیں بلکہ خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے اس بل کو منظور کیا گیا تو میں ان انکو بتاتی چلوں اس ملک میں اچھے خاصے لوگوں کے حقوق کو کبھی نہیں دیا گیا تو خواجہ سراؤں کو حقوق کب سے ملنے لگے بیچاروں کو تو کوئی پوچھتا بھی نہیں۔
انہیں ہیجڑا کہلانے کے لیے کسی قانون کی ضرورت نہیں۔
وہ تو جسمانی طور پر ہی ادھورے ہیں.. نامکمل ہیں.. انہیں تو سپریم کورٹ الگ شناخت دے چکی بے۔
یہ قانون ہیجڑوں کے لیے نہیں بلکہ جسمانی طور پر نارمل مرد عورتوں کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ قانون جسمانی طور پر نارمل لیکن ذہنی طور پر نفسیاتی مریضوں کے لیے بنایا گیا ہے۔
جیسے کوئی مکمل مرد ہے
جسمانی طور پر اس کے اندر کوئی نقص نہیں تھا، شادی کرنے اور اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت موجود تھی لیکن اس کے اندر نفسیاتی طور پر ایسی خرابی پیدا ہو گئی تھی کہ یہ لڑکیوں کی طرح ناز و ادا دکھانے لگا، یہ لڑکی تو نہیں تھا لیکن اس نے خود کو لڑکی تصور کر لیا، اس کے اندر
ہم جنس پرستی کی علت پیدا ہو گئی۔
پاکستان میں سن دو ہزار اٹھارہ میں ایک قانون پاس ہوا جس کے تحت ایسے لوگ جو مرد ہونے کے باوجود خود کو عورت سمجھتے ہیں یا عورت خود کو مرد سمجھتی بے وہ خود کو اپنی من پسند جنس کے طور پر پیش کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ اس قسم کے نفسیاتی افراد کا مکمل علاج موجود ہے، وہ دوبارہ ذہنی طور پر نارمل ہو سکتے ہیں تو پھر انہیں ہم جنس پرستی کی طرف راغب کیوں کیا جا رہا ہے؟
کیا ہمارے ملک میں صرف عدالتیں شریعت کی دھجیاں اڑانے کے لیے رہ گئی ہیں؟ کیا اسمبلی میں صرف دین کا مذاق بنانے والے رہے گئے؟
ایک طرف ملک سیلاب میں ڈوب رہا ہے دوسری طرف ملک مہنگائی اور قرضوں کے بیج کے تلے دبا ہے آخر کوئی سیلاب کے لیے بل پیش کیوں نہیں گیا کوئی اس مہنگائی کی روک تھام کے لیے بل منظور کیا گیا آخر کیا آفت آن پڑی تھی کہ تمام مسائلوں کو پس پشت ڈال کر ایک گھٹیا بل پاس گیا ہے یہ کسی ایک کا مسلہ نہیں یہ شریعت کا مسلہ ہے دین کا مسلہ ہے یہ صرف ایک لبیک والوں کا فرض نہیں تمام کلمہ گو مسلمانوں کا فرض ہے۔
ہوش کے ناخن لیں خدارا کوئی تو ایک فرض نبھائیں عمران کے لیے اس ملک میں فتنہ فساد پھیلانے والے اپنی پارٹیوں سے نکلیں اور دین کی جانب بڑھیں اور اس بل کو واپس لیں۔
تحریر: ابرش نور

