کیا آپ دین کے راستے میں رکاوٹ تو نہیں؟

Article by Muhammad Faiz Al-Mukhtar
باتیں سخت ہیں لیکن یہ وہ باتیں ہیں جسے لوگ نظر انداز کر دیتے ہیں، لیکن اصلاح کرنا مجھ پر فرض ہے چاہے پھر ساری دنیا ہی مجھ سے نفرت کرنے لگ جائے، اگر ہم سب اپنی زندگی میں گھنٹہ نہیں تو آدھا گھنٹہ اپنے لیے مختص کر لیں اور سوچیں کہیں دین کے راستے میں خود ہی تو رکاوٹ نہیں؟ لیکن کیسے، کب، کہاں اور کیوں؟ انسان غلطیوں سے بھرا ہوا ہے اور انسان ایسے گناہ کر جاتا ہے جس کا خود کو بھی علم نہیں ہوتا بظاہر ہم دین کا کام کرتے ہوتے ہیں لیکن بعض دفعہ لگاتار ہم ایسی چیزیں، سرگرمیاں کرتے ہیں جس سے کسی تحریک، تنظیم یا کہہ لیں ہمارا وہ عمل اسلام کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہوتا ہے، جہاں عملی میدان میں تو کام ہوتا ہی ہے لیکن آج سوشل میڈیا کا دور بھی ہے، کروڑوں لوگ سوشل میڈیا سے منسلک ہیں، زیادہ سرگرمیاں سوشل میڈیا پر ہی ہوتی ہیں، اب جہاں کسی محفل میں 100 بندے ہوں اور ایسا کبھی نہیں ہو سکتا کہ وہاں منافق، غدار، فسادی، انتشاری نہ ہوں۔ مختلف انداز سے ایسے ہی لوگ فساد پھیلاتے ہیں، کبھی کسی عالم کا آدھا ادھورا، متنازع بیان، یا اختلافی بیان اپلوڈ کردیتے ہیں۔ اور یہاں اب یہ نقطہ قابل غور ہے کہ اس فسادی نے اپنا زہر آلود تیر چھوڑ دیا، ہم اس کو دیکھتے ہی دیکھتے کتنے لوگوں تک پھیلا دیتے ہیں کہ دیکھو یہ کیا بول رہا ہے پھر وہ آگے اپنے ساتھی یا گروپوں میں سینڈ کرتا ہے ایسے ہوتا ہوا وہ فسادی بیان ، یا فسادی فوٹو ، یا انتشاری تحریر ، پروپیگنڈہ پھیلتا چلا جاتا ہے۔ کیسے ایک شخص سے دوسرے شخص تک منتقل ہوتا ہوا پھیل جاتا ہے، اس میں بدعقیدگی پھیلانے والی چیزیں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں جس سے ایمان ضائع ہونے کا خدشہ بھی ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ہم کن چیزوں کو پھیلا رہے ہیں؟ بعض دفعہ ہم ان مثبت چیزوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں جس سے دین کو فائدہ ہو یعنی جو لوگ دن رات ایک کر کے فروغ اسلام اور دین محمدی ﷺ کو تخت پر لانے کے لیے محنت کر رہے ہیں ان کو نظر انداز کر دیتے ہیں، اور اس طرح کے پیغام کو پھیلاتے نہیں اور ان چیزوں کو پروموٹ کرتے ہیں جن کا فائدہ نہیں
یہ بات عجیب ضرور لگے گی لیکن حقیقت ہے آخر سوشل میڈیا پر لڑکیوں کے اکاؤنٹس ہی کیوں پروموٹ ہوتے ہیں، اس کی وجوہات جو مرضی ہوں عورتوں مردوں کے کام کو برابر پروموٹ کرنا چاہیے، یہاں عورتوں کے اکاؤنٹس کو فضول قسم کی مواد پر بھی پروموٹ کیا جاتا ہے ، آخر ایسا کیوں؟ اس کا جواب آپ کے پاس ہے ان سب کا حل بہت آسان ہے، جہاں کہیں فساد یا غیر روایتی یا غیر ضروری عنصر دیکھیں اس کو دیکھ کر وہیں چھوڑ دیں اپنا کام کریں اسلام کا کام کریں، یہ سب باتیں بہت قیمتی ہیں نظر انداز کرنا فالو کرنا آپ کے اختیار میں ہے کیونکہ آپ کی ایک چھوٹی غلطی اسلام اور معاشرے کا کتنا نقصان کرتی ہے یہ آپ اندازہ بھی نہیں کر سکتے۔ ذرا سوچیے!
تحریر: محمد فیض المختار نوری
ماشاءاللہ زبردست اللہ پاک آپ کو دنیا و آخرت میں بھلائیاں نصیب فرمائے