دین نہیں دشمن کی چال ہے یہ

Article by Usman Malik
آپ کا بچہ اگر اپنے گھر میں داخل ہونے کی بجائے کسی اور کے گھر میں داخل ہو اور آپ کے بتانے، سمجھانے اور پہچان دلانے کے باوجود وہ اسی گھر کو اپنا سمجھے تو کیسا لگے گا آپ کو؟
انٹرنیٹ کے اس دور میں دشمن نے ہمارے سب سے قیمتی سرمایہ کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی. ہر طرح سے اور ہر پہلو سے وہ بس ہمارے دلوں اور ذہنوں پر قابض ہونا چاہتا ہے۔
اب تک گیمز اور کارٹونس کے ذریعہ بچوں کا ذہن اور صحت خراب کی جاتی تھی لیکن آج کل ان کے عقیدہ سے بھی کھلواڑ کیا جارہا ہے، ہم میں سے اکثر لوگوں نے دیکھا ہوگا کہ انٹرنیٹ پر ایسی کئی بکس دستیاب ہیں جو ہمارے مذہبی عناصر اور واقعات کو گیمز اور کارٹونس کی شکل میں سمیٹ رہی ہیں۔
انبیاء کو کارٹون کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے اور نہایت بدتمیزی کے ساتھ ان کا نام لیا جاتا ہے. أعاذنا الله منه
ہمارا دین ستھرا اور شریعت مطہرہ ہے، ہم کیا اس قدر اپنی اقدار سے گر چکے ہیں کہ اپنے دین کا تعارف اوروں کے ذریعہ اپنے بچوں کو کروائیں، ہرگز نہیں
عہد کریں کہ دین کو ہم اپنے مذہبی علماء سے سیکھیں گے اور سب سے پہلے ہم تعارف کروائیں اپنے دین کا، غیروں کی گود میں نہیں ڈالیں گے اپنے بیش قیمت اثاثہ کو اور ان کی ہر حرکت، ہر عمل اور ہر قول پر نظر رکھ کر ان کی اصلاح کو مقدم رکھیں گے
ان شاء اللہ عزوجل
تربیت صرف وہی نہیں جو آپ اپنی اولاد کو سکھاتے ہیں بلکہ انسان کے اطراف اور ماحول کی ہر شے اس کی تربیت کررہی ہوتی ہے۔
تحریر: عثمان ملک