حجاب عورت کا محافظ ہے

Article by Abrish Noor
حیا ایمان کا حصہ ہے کفار نے سوچا کہ ہم انکے دل سے ایمان کو تو نہیں نکال سکتے لہذا اگر یہ کرنے کی کوشش کی بھی گئی تو اسکے ہمیں نقصان ہوں گے لہذا کچھ ایسا کیا جائے جن کی وجہ سے ہمارا برا چہرہ بھی نظر نا آئے اور ہم اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہوجائیں اور اس کام کی لیے این جی ایوز عورتوں کے حقوق کا نام لیکر ہماری کالج، اسکول، یونیورسٹی کی لڑکیوں کی زہن سازی کرنے لگ گئی اور جو پردہ میرا محافظ تھا اب اس اکتاہٹ محسوس ہونے لگ گئی بوجھ لگنا شروع ہوگیا۔
حالانکہ اسلام نے ہمیں بتا دیا کہ حجاب عورت کا محافظ ہے بلکل اسی طرح جیسے کسی اھم شخصیات کے ساتھ کئی گارڈ ہوتے ہیں جو اس کی جان حفاظت کرتے ہیں اور عورت کا محافظ اسکا حجاب ہے جو اسکی عزت کی حفاظت کرتا ہے
ایک اھم شخصیت جب کبھی باہر جانے ارادہ کرے گی تو اپنی سیکیورٹی کے بغیر کبھی نہیں جائیگا کیوں کہ وہ جانتا ہے اسکے مخالف اسکا فایدہ اٹھا سکتے ہیں اسکی جان جا سکتی ہے تو عورت اگر اپنا محافظ گھر چھوڑ کر جائے گی تو اسکی عزت کیسے محفوظ رہے سکتی ہے؟
میری بہنوں اگر حجاب یعنی اپنے محافظ کو آپ گھر چھوڑ کر جائیں گی تو آپ شکوہ کرنا چھوڑ دیں بری نگاہوں کا آپ تیار ہوجائیں کے کہ آپ کی عزت اب محفوظ نہیں ہے اور یاد رکھیے گا۔ عورت کی عزت جان سے زیادہ قیمتی ہے اور قیمتی چیزوں کی حفاظت کی جاتی ہے ناکہ دشمنوں کے لیے کھلی چھوڑ دی جائے۔
ہمارے معاشرے کے اندر بے شمار واقعات ہوچکے ہیں جن میں۔ عورت کی عزتوں کو پامال کیا گیا، کسی کسی انسان کو پسند آگئی اب ناملنے پر یا تو عزت یا جان سے جائے گی یا پھر تیزاب کی نظر ہو جائے گی اسکی وجہ بے حجابی ہے اسکی وجہ اپنے محافظ سے دوری ہے کیوں کہ سنیار ہی بہتر جانتا ہے سونا اس نے کن جگہوں پر چھپا کر رکھا باہر کے لوگ بلکل اس سے بے خبر ہوتے ہیں جسکی وجہ سے نقصان سے بچ جاتا ہے اگر عورت اپنے محافظ کے ساتھ گھر سے نکلے تو میرا یقین ہے ہر قسم کے نقصان سے بچ جائے گی۔
اور اگر سائنسی اعتبار سے دیکھا جائے تو حجاب واقعی عورت کا محافظ ہے
امریکا کی ایک مشہور ماہر بشریات جس کا نام ہیلن فشر ہے پچھلے تیس سالوں سے رٹجر یونیورسٹی امریکا میں ماہر بشریات کی پروفیسر ہیں اور انسانی رویے پر ریسرچ کر رہی ہیں اور اسی موضوع پر کئی کتابیں بھی لکھ چکی ہیں انہوں نے اپنے ریسرچ سے بتایا کہ انسان کے جسم میں کچھ ہارمونز ہوتے ہیں جیسے ٹیسٹوسٹیرون اور یسٹروجین اور دماغ میں کچھ نیوروٹرانسمیٹر ہوتے ہیں جیسے ڈوپامائین اور سیروٹونن اور عورتوں کے مقابلے میں مردوں میں زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کسی بھی شخص کے رویے کو براہ راست طور پر متاثر کرتے ہیں اور وہ کہتی ہیں کہ جب بھی کسی مرد کی نظر کسی عورت پر پڑتی ہے تو یہ ہارمونز اور نیوروٹرانسمیٹر سرگرم اور ایکٹيو ہو جاتے ہیں اور پھر مرد اس عورت کو دیکھ کر اشتعال انگیز ہو جاتا ہے اور ایسا تب ہوتا ہے جب یا تو عورت بہت خوبصورت ہو یا اسکے جسم کے ( ابھار) نشیب و فراز دکھائی دیتے ہوں اور ایسا صرف انسان میں ہی نہیں بلکہ پرندوں اور جانوروں میں بھی ہوتا ہے۔
تو پتا چلا پردہ سائنس و شریعت کے اعتبار سے اسکی عزت کا بھی محافظ ہے اسکی اسکن کا بھی محافظ ہے اگر آپ حجاب لگاتی تو آپکو ( سن بلاک) لگانے کی ضروت نہیں پڑے گی ہر قسم کی آلودگی گندگی سے اسکن محفوظ رہے گی اور ہر قسم کی گندی نگاہوں سے بھی محفوظ رہیں گی تو جسکے اتنے فائدے اور نقصان کوئی بھی نا ہو تو اس اپنانے میں کیا دقت؟
یاد رکھئیے
حجاب کسی کا ذاتی شوق نہیں
حجاب کسی کا قومی شعار نہیں
حجاب کسی کا تہوار نہیں
حجاب کسی کا ذاتی مفاد نہیں
حجاب اللہ کا حکم ہے
حجاب مسلمان کے لیے تحفہ ہے
حجاب مسلمان کی شان ہے
حجاب مسلمان عورت کے لیے فرض عین ہے
حجاب قرآن کا حکم ہے
سب سے بڑھ کر حجاب اللہ کی رضا ہے۔
اپنے محافظ حجاب سے محبت کریں اور اپنے آپکو محفوظ بنائیں اور اس اپنی طاقت بنائیں کیوں کہ آپ حضرت فاطمہ زہرہ رضی اللّٰه عنہا کی ماننے والی ہیں اور انکی سنت پر چلنا آپکا فرض بھی ہے اور رب سے محبت کا ثبوت بھی ہے
اللّٰہ تعالیٰ سے دعا ہے شھزادی رسول ﷺْ کی چادر تطھیر کے صدقے تمام لڑکیوں کو حیا اور حجاب سے محبت کرنے کی توفیق دے۔ آمین
کراچی یونیورسٹی کے اساتذہ کے زیر سایہ گروپ کی طرف سے کرائے گئے رائیٹنگ مقابلے میں ہماری ٹیم کی مستقل رکن محترمہ ابرش نور صاحبہ کے اس آرٹیکل نے دوسری پوزیشن حاصل کی ، جس پر ہم انکو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ اپنے قلم سے اسی طرح تربیتی و اصلاحی معلومات کو عام کرتی رہیں گی ان شاء اللہ۔
ان کے آرٹیکلز پڑھنے کیلئے ویب سائیٹ سرچ باکس میں ابرش نور کے نام سے سرچ کریں۔
تحریر: ابرش نور